اسرائیلی وزیرِ دفاع کی مسجد اقصٰی کی بے حرمتی پرامریکہ اور مسلمان ملکوں کا شدید رد عمل

      وسیم حسن 

 

    امریکہ نے ایران کی دھمکیوں کے جواب میں ایک دفعہ  پھر اپنا وہی حربہ آزمایا ہے جس کا استعمال وہ اپنے ساتھی ملکوں کو دشمن سے بچانے کے لیے کئی سالوں سے کر رہا ہے اس طریقے میں وہ اپنے سب سے خطرناک ہتھیار وں کو اپنے ساتھی ملک کے ایسے علاقوں میں تعینات کرتا ہے جہاں سے اسے دشمن کے حملے کا خطرہ زیادہ ہو یا جہاں سے دشمن پر حملہ کرنا آسان ہو ۔ 

 

    انتیس دسمبر سے جاری ایران کی فوجی جنگی مشقوں نے اسرائیل اور امریکہ کی نیندیں اڑا دیں اسرائیل کی فوج نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ مل کر اس ہفتے اسرائیل میں جنگی مشقیں کرنے والے ہیں جن میں امریکہ کے ایف 15 کے ساتھ اسرائیل کےایف 35 کو بھی شامل کیا جائے گا  اسرائیل نے یہ جنگی طیارے امریکہ سے ہی خریدے ہیں ۔ 

 

    اسرائیل کو ایک طرف تو ایران کے حملے کا خوف ستا رہا ہے تو دوسری طرف اسرائیل کے وزیرِ دفاع نے یرو شیلم کے پرانے شہر میں واقع مسجد اقصٰی کا دورہ کیا جس سے مسلمان بھڑک اٹھے ۔ 

 

    مسجد اقصٰی مسلمانوں کی تیسری بڑی عبادت گاہ ہے جس میں ایک یہودی راہنما کے دورے نے سعودی عرب اور ترکی جیسے مسلمان ملکوں کو بھی بھڑکا دیا ہے اور انہوں نے اسرائیل کے اس عمل کو مسلمانوں کو بھڑکانے والا قدم کہا ہے ۔ 

 

    اسرائیل کی اس حرکت پر امریکہ نے بھی ناراضگی کا اظہار کیا ہے امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے بھی اسرائیل سے کہہ دیا ہے کہ وہ مسجد اقصٰی کی حیثیت کو  بدلنے کی کوشش نہ کرے اس واقعے سے اسرائیل کے جن مسلمان ملکوں سے تعلقات میں بہتری آ رہی تھی وہ بھی دوبارہ اسرائیل کے خلاف ہو گئے۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+