بین جویر کے مسجد اقصٰی میں داخلے پر مسلمان ممالک نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا اجلاس بلا لیا

       اسرائیل کے سابقہ وزیرِ اعظم  یائر لیپڈ  نے بین جویر کے مسجد اقصٰی میں گھس کر تیرہ منٹ کے قیام پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ ان  تیرہ منٹوں میں انہوں نے آدھی دنیا کو اسرائیل کے خلاف جنگ کیلیے تیار کر دیا ہے ۔

 

    بین جویر اپنی پوری سیکورٹی فوج کے  ساتھ مسجد اقصٰی میں  داخل ہوا تھا اس دورے سے ایک روز قبل ہی امریکہ نے کہہ دیا تھا کہ اگر بین جویر نے مسجد اقصٰی کا دورہ کیا تو تو اس سے اسرائیل کے مسلمان ملکوں کے ساتھ تعلقات خراب  ہو سکتے ہیں ۔ 

 

    اور ایسا ہی ہوا جیسے ہی اسرائیل کے قومی اسمبلی کے وزیر مسجدِ اقصٰی میں داخل ہوئے سعودی عرب اور فلسطین نے سب سے پہلے اس کی مذمت کی چین اور متحدہ عرب امارات نے اس کی مخالفت  کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا اجلاس طلب کر لیا اور یہ اجلاس جمعرات کو ہونے والا ہے جس میں  اسرائیل کے خلاف بڑے فیصلے لیے جا سکتے ہیں ۔ 

 

    بحرین کے وزیر خارجہ نے بھی اسرائیل کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفون بر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کا یہ قدم مسلمان ملکوں کو بھڑکانے والا ہے مسلمان ملکوں کے علاوہ جرمنی،امریکہ اور فرانس جیسے غیر مسلم ملکوں نے بھی اسرائیل کے اس اقدام پر غصے کا اظہار کیا ہے ۔ 

 

    جرمنی اور اسرائیل  کا پرانا ساتھ ہے اور اب جرمنی کا فلسطین کا ساتھ دینا اسرائیل کے لیے بہت  بڑا جھٹکا ہے جرمنی کے ساتھ ساتھ ترکی جس کے آج کل اسرائیل کے  ساتھ رشتے  بہت مضبوط ہو رہے  ہیں  انہوں نے بھی کہہ دیا کہ ہم آپ کے ساتھ تعلقات بڑھا رہے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کو مسلمانوں کے مذہبی مرکز کی حیثیت  میں تبدیلی کی اجازت دے دیں گے ۔ 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+