ولادیمیر پیوٹن کا 36 گھنٹوں کیلیے جنگ بندی کا اعلان بڑے طوفان سے پہلے کا سناٹا ہے

     وسیم حسن 

 

    روس ، یوکرین جنگ کے دوران ولادیمیر پیوٹن کا جنگ کو 36 گھنٹوں تک روکنے کے اعلان  پر جو بائیڈن نے طنز اور مذاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن  یوکرین کے حملے  سے بچنے کے لیے کوئی جائے پناہ تلاش کر رہے ہیں اسلیے انہوں نے عارضی طور پر جنگ روکنے کا اعلان کیا ہے ۔ 

 

    لیکن اگر دیکھا جائے تو ولادیمیر پیوٹن کا یہ اعلان کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ بھی ہو سکتا ہے اور کسی بڑی تباہی سے پہلے  کی خاموشی اور سناٹا بھی ہو سکتا ہےکیونکہ اس سے پہلےبھی  یوکرین پر حملوں سے پہلے روس کی طرف سے ایک اعلان کیا گیا تھا ۔ 

 

   اور ایک راستہ کھول دیا گیا تھا تاکہ یوکرین کی عوام اپنی جان بچا کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو سکیں اور آج گیارہ ماہ بعد  ایک مرتبہ پھر ایسا ہی اعلان کیا گیا  ولادیمیر پیوٹن کے اعلان پر  زیلینسکی کے دعووں اور جوبائیڈن کے مذاق کو اہمیت نہیں دی جا سکتی ۔

 

    کیونکہ بحر اوقیا نوس میں روس کی سب سے بڑی اور خطرناک اینٹی شپ ذرگون  کروز میزائل کا ٹیسٹ  یوکرین پر کسی بہت بڑے حملے  کی نشاندہی کر رہا ہے  روس کی یہ میزائل 1100 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑان بھرتی ہے اور پلک جھپکتے ہی دشمن کے ٹھکانے کو تباہ کر دیتی ہے ۔ 

 

    اس سے پہلے بھی گیارہ مہینوں میں روس  کے حملوں سے یوکرین میں ہوئی تباہی دنیا دیکھ چکی ہے ان حملوں کے بعد یوکرین کے بڑے علاقے پر نہ تو ہریالی باقی ہے اور نہ ہی کوئی عمارت رہنے کے قابل رہی ہے  یوکرین کے  کئی علاقوں پر بموں کی لگاتار بارش اور میزائلوں کی بوچھاڑ کے بعد اب پیوٹن کا دل نرم پڑ گیا ہے ۔

 

    اس لیے اب وہ عام لوگوں کو جنگ کی  بھینٹ نہیں چڑھانا چاہتے تو انہوں نے لوگوں کو اپنی جان بچانے کے لیے 36 گھنٹوں کا وقت دے دیا ہے تاکہ وہ محفوظ مقام پر جا سکیں ۔

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+