ولادیمیر پیوٹن نے اپنے 89 فوجیوں کے خون کا بدلہ 600 یوکرینی فوجیوں کو مار کر لیا

      وسیم حسن 

 

     روس نے جنگ کے گیارہ ماہ بعد یوکرین پر سب سے بڑا حملہ کیا ہے اور کریما تورسک شہر میں یوکرین کے600 فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے روس کے یوکرین پر جنگ کے دوران اس حملے کو سب سے بڑا حملہ مانا جا رہا ہے ۔ 

 

    روسی فوج کے اس حملے سے دو روز قبل ہی یوکرینی فوج نے ڈونیسک  میں روس کے فوجی ٹھکانوں پر حملے کرکے روس کے 89 نوجوانوں کو ہلاک کر دیا تھا  اس وقت ہی کہا جا رہا تھا کہ اب پیوٹن ان جوانوں کا بدلہ ضرور لیں گے ۔

 

    کیونکہ اس سے پہلے بحرِ اوقیا نوس میں جب روس کے بحری بیڑے کو سمندر میں  ڈبو دیا گیا تھا تو بدلے میں روس نے  یوکرین کے کئی بڑے شہر کھنڈر میں ملا دیے تھے پھر کریمیا پل پر حملے سے پیوٹن ایسے طیش میں آئے کہ انہوں نے کیو اور زیپورزیا کو دہلا کر رکھ دیا ۔ 

 

    اور اب انہوں نے اپنے 89 فوجیوں کا بدلہ 600 یوکرینی فوجیوں کو مار کر لیا انہوں نے ایسا انتقام لیا جس سے پورا یوکرین کانپ گیا کیونکہ اس حملے میں بہت سے یوکرینی فوجی زخمی بھی ہوئے  روس نے اس حملے کا ایک  وڈیو بھی جاری کیا ہے ۔ 

 

    کریما تورسک کی دو بڑی عمارتوں میں 1300 فوجی پناہ گزین تھے ان عمارتوں میں بھاری تعداد میں جنگی ہتھیار بھی مو جود تھے  روس نے میزائل حملے سے ایک عمارت کو کھنڈر میں تبدیل کر دیا اور اس میں موجود تمام فوجیوں کو بھی ڈھیر کر دیا ۔ 

 

    یوکرین نے روس کے اس حملے کو ماننے سے انکار کر دیا اور اس کو روس کا پراپیگنڈہ قرار دیا تاکہ یوکرین کی فوج کے حوصلے پست نہ ہوں اور یوکرینی فوج کے دکھ کو کم کیا جا سکے ۔ 

 

 

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+