ولادیمیر پیوٹن اپنے دعوے پر قائم رہے اور 2023 کے شروع میں ہی یوکرین کے شہر سولیڈر پر قبضہ کر لیا

      وسیم حسن 

 

    یوکرین کے شہر سولیڈر میں روس اور یوکرین کی فوجوں کے درمیان پچھلے کچھ روز سے  آمنے سامنے کی جنگ   چل رہی تھی روس کی خاص پرائیویٹ فوج ویگنر کے سامنے یوکرینی فوج نے آخر کار گھٹنے ٹیک دیے ویگنر فوج کے لیڈر یز جینی نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یوکرین کے ایک شہر سولیڈر پر قبضہ کر لیا ہے ۔ 

 

     سال 2023 شروع ہونے سے پہلے ہی  ماہرین یہ دعوٰی کر رہے تھے کہ 24 فروری تک روس اپنا مقصد حاصل کر لے گا  وہ یوکرین پر حملے بڑھا دے گا اور فروری تک یوکرین کو  اپنے سامنےگھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے گا ۔

 

    اور اب ایسا ہی ہو رہا ہے سولیڈر پر قبضے  کے بعد روسی فوج نے اعلان کیا ہے کہ یہ شہر اب آزاد ہے کیونکہ سولیڈر شہر کے لوگ روس میں شامل ہونے کے خواہاں تھے سولیڈر شہر پر قبضے کے بعد اب روسی فوج کے لیے باخموت کو فتح کرنا آسان ہو گیا ہے ۔

 

    باخموت کے علاقے میں پچھلے پندرہ دنوں سے روس اور یوکرین کی فوج کے درمیان جنگ جاری ہے  باخموت کے بائیں جانب سولیڈر شہر ہے اس لیے باخموت تک پہنچنا اب روس کے لیے مشکل نہیں باخموت پر حملہ کرنا روسی فوج کے لیےآسان ہو گیا ہے ۔

 

    یوکرین نے اپنی ٪60 فوج باخموت میں تعینات کر رکھی ہے اور اگر روس باخموت پر قبضہ کر لے گا تو یوکرین کی آدھی سے زیادہ فوج جنگ ہار جائے گی کیونکہ روس باخموت میں لاشوں کے ڈھیر کے اوپر سے آگے بڑھ رہا ہے باخموت کے بعد روس کا اگلا ہدف  خارکیو ہو گا ۔

 

    

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+