ترکی کے وزیر کا اس وقت دورہ اسرائیل امت مسلمہ کے منہ پر طمانچہ ہے

      وسیم حسن

 

اس وقت جب ساری دنیا کے مسلمان اسرائیل حکومت کے فلسطینیوں پر ظلم وستم اور جارحیت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں اور صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ  کئی غیر مسلم ملکوں نے بھی بے گناہ فلسطینیوں پرجبروتشدد اور مسجدِ اقصٰی کی بے حرمتی کی شدید مزمت کی ہے۔ 

 

    ان میں امریکہ اور جرمنی جیسے اسرائیل کےدوست ملک بھی شامل ہیں ایسے وقت میں ایک مسلمان ملک ترکی کے سفیر ساکر اوزکان ترونلر نے بدھ کے روز اپنی  سفارتی دستاویزات اسرائیلی صدر  ہرزوگ کو پیش کر دیں ۔ 

 

    حالانکہ ترکی اوراسرائیل کے درمیان حالات پچھلے تیرہ برس سے کشیدہ تھے کیونکہ تیرہ سال پہلے اسرائیل نے ترکی کے ایک بحری جہاز کو نشانہ بنایا تھا  اس حملے سے دس ترک شہری ہلاک ہو گئے تھے ۔

 

    لیکن اب ایسے وقت میں ترکی کے سفیر کااسرائیل کا دورہ کرنا پوری امت مسلمہ کے منہ  پر ایک طمانچہ ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کے ساتھ ایک بہت بڑا دھوکہ ہے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+