اسرائیل اور امریکہ کے مقابلے میں روس ایران کو طاقتور ہتھیاروں سے لیس کر رہا ہے

نیوز ٹوڈے: ایران کے دو دشمن ملک اسرائیل اور امریکہ نے ایک بار پھر اسرائیل میں مشترکہ جنگی مشقیں شروع کر دیں زمین ، آسمان اور سمندر میں اسرائیل اور امریکہ کی یہ جنگی مشقیں اسرائیل کے پڑوسی ملکوں خصوصاً ایران کو اکسانے والی ہیں ۔ اسرائیل اور امریکہ کی ان مشترکہ مشقوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی میڈیا نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ وہ بہت جلد ایران پر ہوائی حملہ کرنے والے ہیں اور ایران کے اس علاقے کو نشانہ بنایا جائے گا جہاں پر ایران نے اپنا ایٹمی مواد جمع کر رکھا ہے اور ایٹم بم بنانے کے لیے تیار ہے ۔لیکن دوسری طرف ایران نے بھی چند دن پہلے اسرائیل کو یہ باور کرا دیا تھا کہ اگر اسرائیل نے ایران پر حملے کا سوچا بھی تو ایران کی میزائلیں اور راکٹ اسرائیل کے شہر تل ابیب کو ایک جھٹکے میں تباہ کر دیں گے ایران نے اپنے دشمن ملکوں کی یہ غلط فہمی بھی دور کر دی ہے کہ اسے دو سال پہلے والا کمزور ایران نہ سمجھا جائے ۔

یوکرین میں ایران کے شاہد 136 ڈرونز اپنی طاقت کا لوہا منوا چکے ہیں یورپی میڈیا نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ جس طرح ایران روس کو اپنے ڈرونز دے کر اس کی طاقت بڑھا رہا ہے اسی طرح روس بھی ایران کو خطرناک ہتھیاروں سے لیس کر رہا ہے ۔ روس نے ایران کو سکھوئی 35 جنگی جہاز اور ہائپر سونک میزائل سسٹم دینے کا وعدہ کر رکھا ہے اور روس نے ایران سے یہ معاہدہ بھی کیا ہے کہ وہ جلد کے ۔ اے۔52 اور بی28 ہیلی کاپٹرز بھی ایرن میں پہنچا دے گا ۔روس کے یہ جنگی ہیلی کاپٹرز کسی بھی موسم میں دشمن کے ٹینک اور جنگی آلات کو ناکام بنانے میں ماہر مانے جاتے ہیں روسی فوج یوکرین میں ان جنگی جہازوں اور حملہ آور ہیلی کاپٹرز کا استعمال کامیابی سے کر رہی ہے یہی نہیں بلکہ ایرانی فوج کو اسرائیل اور امریکہ کے خلاف ایٹمی حملے کیلیے تیار کرنے کیلیے روس ایٹم بم بنانے میں بھی ایران کی مدد کر رہا ہے اور ایٹمی تکنیک کے ساتھ ساتھ ضروری سامان بھی فراہم کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ایران پر اسرائیل اور امریکہ کی دھمکیوں کا کوئی اثر نہیں ہو رہا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+