روس یوکرین جنگ میں امریکہ اور یورپی ممالک پر ولادیمیر پیوٹن کی دہشت طاری

نیوز ٹوڈے: روس ، یوکرین جنگ میں یوکرین کو یورپی ملکوں ، امریکہ اور نیٹو کی مدد تو شروع دن سے جاری ہے اور یوکرین نیٹو میں شامل نہیں ہے اس کے باوجود اسے نیٹو ملکوں سے ہتھیار مل رہے ہیں پھر بھی جنگ کے 331 دن گزرنے کے بعد نیٹو نے دعوٰی کیا ہے کہ اگر یوکرین کو جلد ہی بھاری ہتھیار نہ مل سکے تو اسے بھیانک تباہی سے کوئی نہیں بچا پائے گا اور امریکہ نے بھی کہا ہے کہ پیوٹن کے روس کو ہرانا مشکل نہیں بلکہ ناممکن ہے ۔لیکن سوال یہ ہے کہ روس کے ایک لاکھ سے زائد فوجی اس جنگ میں مر چکے ہیں اس کے باوجود ولادیمیر پیوٹن جھکنے کوتیار کیوں نہیں ؟ آخر اس کی کیا وجہ ہے کہ پیوٹن کہہ رہے ہیں کہ روس کو کوئی ہرا نہیں سکتا ۔ڈیفینس ماہرین بھی یہ دعوٰی کر رہے ہیں کہ اگر یوکرین کے ساتھ پچاس ملک بھی جنگ میں شامل ہو جائیں تب بھی روس یوکرین کو حاصل کر لے گا ۔

روس نے اس جنگ میں کیو سمیت یوکرین کے تیرہ شہر تباہ کر دیے ہیں یوکرین کی فوج بوکھلائی ہوئی ہے کہ وہ کیو کو بچائے یا باخموت کو اور اب یہ دعوٰی بھی کیا جا رہا ہے کہ شمالی کوریا روس کو بھاری تعداد میں ہتھیار سپلائی کر رہا ہے ۔ امریکہ نے ویگنر گروپ اور شمالی کوریا پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ امریکہ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا ویگنر گروپ کو ہتھیار بھجوا رہا ہے اور روس کی یہ پرائیویٹ فوج مشرقی یوکرین میں یہ ہتھیار استعمال کر رہی ہے ۔دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ نیٹو ملکوں کے اندر بھی پیوٹن کے کارکن اکٹو ہو چکے ہیں کیونکہ نیٹو ملکوں نے بھی یوکرین کی مدد سے ہاتھ کھینچنا شروع کر دیا ہے کیونکہ یورپ کے تمام ملک پیوٹن سے خوفزدہ ہو چکے ہیں کہا جا رہا ہے کہ زیلینسکی کو اپنوں نے ہی دھوکہ دیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+