سورج طلوع ہونے سے پہلے یوکرین کے کئی شہروںپر روس کی 30 میزائلیں موت بن کر برس پڑیں

نیوز ٹوڈے: روس یوکرین جنگ میں یوکرین کو یورپی ملکوں سے ٹینکوں کی ایک بھاری تعداد ملی ہے جس سے ولادیمیر پیوٹن بھڑک اٹھے اور صبح ہی صبح روس کی میزائلیں یوکرین پر موت بن کر برس پڑیں روس نے یوکرین کے کیو،نکولیو،اڑیسہ اور نیپرو سمیت کئی شہروں پر 30 میزائلیں گرائیں ۔روس کی یہ میزائلیں بہت کم اونچائی پر اڑتی نظر آ رہی تھیں روس کے ان بے وقت حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس یوکرین میں دوسرے ملکوں کی دخل اندازی کو بالکل پسند نہیں کرتا روس نے اسی لیے یوکرین کو شاہد 136 ڈرونز سے دہلا کر رکھ دیا ۔کہا جاتا ہے کہ اس جنگ میں جو تباہی شاہد136 ڈرونز نے یوکرین میں مچائی کسی اور ہتھیار نے ابھی تک نہیں مچائی روس کے اس طرح آگ بگولہ ہونے کی وجہ جرمنی،امریکہ اور برطانیہ کی یوکرین کو دیے جانے والے ٹینک اور جنگی ہتھیار ہیں ۔

جن کے بل بوتے پر یوکرین نے بہت جلد جنگ جیتنے کے دعوے شروع کر دیے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مسٹر پیوٹن کی جنگی تیاری یوکرین کے جنگی ہتھیاروں سے ایک قدم آگے ہے روس نے ایسے ایسے ہتھیار جنگ میں اتار دیے ہیں جو آٹومیٹک طریقے سے نشانہ سادھ کر ٹینک کو تباہ کرنے کی خاصیت رکھتے ہیں ۔روس نے اپنے ایڈوانس ٹی 90 ٹینک بھی جنگ کے میدان میں اتار دیے ہیں جو 1999 میں چیچنیا کی جنگ میں 2014 میں یوکرین میں ڈوبناس کی لڑائی میں اور 2015 میں سیریا میں اپنی طاقت کا لوہا منوا چکے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+