روس ایران کو ہتھیار دے کر امریکہ کو اسی کے انداز میں جواب دے رہا ہے

نیوزٹوڈے: عرب کی سر زمین پر تیسری عالمی جنگ کی چنگاری سلگ رہی ہے ایران کے لیے ولادیمیر پیوٹن اور اسرائیل کے لیے جوبائیڈن ایٹمی جنگ لڑنے کی تیاری کر چکے ہیں اس کا آغاز بھی جوبائیڈن نے کر دیا ہے وہ ایران اور روس کے خلاف اسرائیل کی زمین کو جنگی مورچہ بنا رہے ہیں ۔ جو بائیڈن نے اسرائیل کو اپنے سب سے خطرناک ہتھیار ایف 15 دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس سے مسٹر پیوٹن اور ابراہیم رئیسی اتنے آگ بگولہ ہو چکے ہیں کہ وہ کسی بھی وقت ایٹمی حملہ کر سکتے ہیں اگر ایسا ہوا تو یہ دنیا کی سب سے خطرناک ترین جنگ ہو گی ۔ کیونکہ یہ امریکہ اور روس کی آمنے سامنے کی جنگ ہو گی دونوں ملک اپنے خطرناک ہتھیار ایران اور اسرائیل میں تعینات کر رہے ہیں روس نے ایران کو حال ہی میں ایم آئی28 لڑاکا طیارے اور کے اے 52 حملہ آور ہیلی کاپٹر دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔جس کے جواب میں امریکہ نے اسرائیل کو اپنے ایف 15 طیارے دینے کا اعلان کر دیا ہےکیونکہ اس سے پہلے روس اور ایران کے درمیان یہ معاہدہ بھی ہو چکا ہے کہ روس ایران کو سکھوئی35 طیاروں کی ایک کھیپ مارچ میں دے گا اور اس کے لیے ایران کے پائلٹوں نے روس سے ٹریننگ لینی بھی شروع کر دی ہے ۔

روس اور ایران کی اس منصوبہ بندی نے اسرائیل اور امریکہ کو بے چین کر دیا ہے کیونکہ ان دونوں ملکوں نے مل کر نیٹو اور امریکہ کی ناک میں دم کر رکھا ہے اور یوکرین میں انہیں ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھنے دے رہے اور اگر ایران روس کی مدد سے ایٹمی طاقت حاصل کر لیتا ہے تو وہ کسی دشمن ملک کو نہیں چھوڑے گا ۔ایران کے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے حوالے سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجینسی کے چیف رفائل گروسی نے کہا ہے کہ ہمیں ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنا ہو گا کیونکہ اس نے اتنا یورینیم اکٹھا کر لیا ہے کہ جس سے کئی ایٹمی ہتھیار بنائے جا سکتے ہیں ۔ دراصل روس ایران کو جنگی ہتھیار اور ایٹمی تکنیک دے کر جوبائیڈن کو اسی طرح گھیر رہے ہیں جیسے اس نے یوکرین کو ہتھیار دے کر روس کے خلاف جنگ کے لیے تیار کیا تھا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+