جرمنی کی وزیر خارجہ اینا لینا کے بیان پر روس نے یوکرین جنگ کا رخ نیٹو ملکوں کی طرف موڑنے کی دھمکی دے دی

نیوزٹوڈے:امریکہ نے یوکرین کو برینز ٹینک دے کر جرمنی پر بھی زور ڈالا ہے کہ وہ اپنے لیپرڈ ٹینک یوکرین کو دے تاکہ یوکرین روس کے بڑھتے ہوئے حملوں کا جواب دے سکے جرمنی نے امریکہ کے اصرار پر اپنے لیپرڈ ٹینک یوکرین کو دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔جس کی وجہ سے روس اور جرمنی میں تناؤ مزید بڑھ گیا ہے اور یوکرین کے ساتھ ساتھ جرمنی بھی روس کے نشانے پر آ گیا ہے کیونکہ جرمنی کے لیپرڈ ٹینک کو خطرناک ترین جنگی ہتھیار ما نا جاتا ہے روس نے بار بار جرمنی،امریکہ،فرانس اور برطانیہ کو دھمکی بھی دی ہے کہ اگر انہوں نے یوکرین کی مدد کی تو روس ان پر بھی حملہ کر دے گا ۔

روس کی ان دھمکیوں کے باوجود امریکہ اور جرمنی نے یوکرین کو ٹینک دینے کا فیصلہ کیا ہے اور جرمنی کی وزیر خارجہ اینا لینا نے بیان دیا ہے کہ ہمیں ایک دوسرے پر الزام تراشی نہیں کرنی چاہیے اور ہم ایک دوسرے کے خلاف نہیں ہیں ۔اینا لینا نے کہا ہے کہ ہم یورپی یونین کے ملک پہلی بار روس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں اس لیے ہمیں یوکرین کی مدد کرنی چاہیے جرمنی کے اس بیان پر روس نے بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے خطرناک نتائج کی دھمکی دی ہے اور روس کے تیور بتا رہے ہیں کہ ہو سکتا ہے یوکرین میں جاری جنگ کا رخ نیٹو ملکوں کی طرف مڑ جائے ۔امریکہ اور جرمنی کے اس فیصلے پر امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی بھڑک اٹھے ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین کو لیپرڈ ٹینک دینے سے ایٹمی جنگ کا خطرہ بڑھ سکتا ہے انہوں نے جرمنی کے اس فیصلے کو سراسر غلط بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کیا اس کے بعد جرمنی ایٹم بم بھی یوکرین کو دے گا کیونکہ روس کئی مرتبہ یوکرین کو ایٹمی حملے کی دھمکی دے چکا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+