امریکہ اور جرمنی کے یوکرین کو خطرناک ٹینک دینے کے فیصلے پر روس کی یورپی ملکوں پر ایٹمی حملے کی دھمکی

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ میں امریکہ اور یورپی ملک دخل بڑھاتے جا رہے ہیں روس کے صر ولادیمیر پیوٹن کے مشیر سرگئی کا گنوف نے بیان دیا ہے کہ امریکہ اور دوسرے یورپی ملک جو لگاتار یوکرین کی مدد کر رہے ہیں وہ بھی روس کے نشانے کی ذد میں آ سکتے ہیں ۔سرگئی کا گنوف نے کہا کہ جرمنی اور امریکہ کا یوکرین کو خطرناک ٹینک دینے کا مطلب ہے کہ یہ دونوں ملک سیدھے سیدھے اس جنگ میں شریک ہیں حالانکہ روس پہلے بھی کئی مرتبہ ان ملکوں کو جنگ سے دور رہنے کی دھمکی دے چکا ہے لیکن یہ پھر بھی باز نہیں آ رہے ۔یوں تو کسی بھی دشمن ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کے لیے کوئی ایک وجہ ہی کافی ہوتی ہے لیکن اب روس کے پاس امریکہ اور یورپی ملکوں پر حملہ کرنے کے لیے ان گنت وجو ہات ہیں لیکن اب امریکہ اور جرمنی کے ٹینک اور دوسرے ملکوں کے یوکرین کو دیے جانے والے ایف 16 تیسری عالمی جنگ کیی وجہ بن سکتے ہیں ۔

یورپی ملکوں نے 2023 کے آغاز میں ہی یوکرین کو لمبی دوری تک مار کرننے والے ہتھیار اور جنگی جہاز دینے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ولادیمیر پیوٹن کا غصہ ساتویں آسمان کو چھونے لگا اور پیوٹن نے امریکہ کو دو ٹوکدھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے یوکرین کو خطرناک ٹینک دے کر اور دلوا کر پوری یورپی دنیا کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے ۔یہ امریکہ کی ایسی کوشش ہے کہ اس کے بعد بہت بڑی جنگ ہو گی بے شمار لوگ مارے جائیں گے لیکن پھر بھی جیت کسی کی نہیں ہو گی روس کی طرف سے ایسے شدید بیانات کا مطلب ہے کہ روس بہت غصے میں ہے اور اگر اس نے واقعی ایٹم بم گرا دیا تو بہت بڑی تباہی ہو گی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+