تہران میں آذر بائیجان کے سفاتخانے پر حملہ کسی ایرانی تنظیم کی کاروائی یا دشمن کی چال

نیوز ٹوڈے: ایران کے دارالحکومت تحران میں واقع آذر بائیجان کے سفارتخانے پر جمعے کے روز مسلح افراد نے حملہ کر دیا اس حملے میں سفاتخانے کی سیکورٹی کا انچارج ہلاک ہو گیا اور دو اہلکار زخمی بھی ہوئے تہران کی پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے ۔ایراانن کی پرائیویٹ نیوز ایجینسی کے مطابق حملہ آور دو کمسن بچوں کے ساتھ سفارتخانے کی عمارت میں داخل ہوا اور اندر داخل ہوتے ہی گولیاں چلانا شرع کر دیں تہران میں ہونے والے اس حادثے پر تحقیقات جاری ہیں کہ اس حملے کے پیچھے ایران کی کسی جماعت کا ہاتھ ہے ۔

یا یہ کسی دشمن کی سازش ہے لیکن اس حادثے کے بعد ایران اور آذر بائیجان کے تعلقات میں ایک مرتبہ پھر تناؤ بڑھ سکتا ہے ایران اور آذر بائیجان دونوں مسلم ملک ہیں لیکن دونوں کے درمیان آج تک دوستانہ مراسم قائم نہ ہو سکے ۔اس کی بڑی وجہ اسرائیل کی آذر بائیجان میں دخل اندازی ہے ان دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کی دوسری بڑی وجہ آرمینیا کی سرزمین ہے جس پر آذر بائیجان قبضے کے خواب دیکھ رہا ہے لیکن ایران آرمینیا کے ساتھ کھڑا ہے اور آذر بائیجان کو آرمینیا کی طرف ایک قدم بھی بڑھانے نہیں دیتا ۔

ابھی چند روز پہلے جب ایران اور آذربائیجان کے درمیان حالات زیادہ خراب ہونے لگے اور جنگ کی صورتحال پیدا ہوئی تو اسرائیل نے اپنے ہتھیار آذر بائیجان کی سرحد پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن آذر بائیجان نے ایران کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔اس وقت ان دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں پہتری کی امید نظر آنے لگی تھی لیکن اب آذر بائیجان کے سفارتخانے پر حملے کے بعد دونوں ملکوں کے حالات پھر خراب ہو سکتے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+