چین نے روس کو ڈرونز دے کر امریکہ کے خلاف اپنے قدم مضبوط کر لیے

نیوز ٹوڈے: روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں جہاں نیٹو ،یورپی ممالک اور امریکہ یوکرین کی مدد کر رہے ہیں تو دوسری طرف ایران اور شمالی کوریا روس کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن چین نے پچھلے ایک سال سے جاری اس جنگ میں کسی ملک کی حمایت نہیں کی اور نہ ہی کسی کو ہتھیار وغیرہ سپلائی کیے ۔چین نے ہمیشہ اس جنگ سے دور رہنے کا دعوٰی کیا ہے لیکن اب یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ چین بھی اس جنگ میں شامل ہو رہا ہے کہا جا رہا ہے کہ یوکرین کو جنگ میں شکست دینے کے لیے روس اور چین کے درمیان ڈرونز کی ایک بہت بڑی ڈیل ہوئی ہے ۔کہا جا رہا ہے کہ چین کا روس کیے ساتھ بڑا معاہدہ ہوا ہے یہ معاہدہ روس کی پرائیویٹ فوجی جماعت ویگنر کا چین کےجاسوسوں کے ساتھ ہوا ہے اس معاہدے میں چین روس کے ویگنر گروپ کو ڈرونز سپلائی کرے گا ۔

دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ اس معاہدے کی رو سے 2500 ڈی جے آئی میوک ٹو ڈرون بیجنگ سے روس بھیجے جا چکے ہیں یہ ڈرونز گروپ کی شکل میں ایک ساتھ اڑتے ہیں اور اپنے نشانے پر حملہ کرتے ہیں سینکڑوں ڈرونز اکٹھےایک ساتھ اڑائے جا سکتے ہیں اور ایک ہی کمپیوٹر سے انھیں قابو کیا جا سکتا ہے ۔ان ڈرونز کو ریڈار یا ائر ڈیفینس سسٹم سے نہیں پکڑا جا سکتا ان ڈرونز میں چھوٹی میزائلیں بھی لگائی جا سکتی ہیں اور چھوٹے سائز کے ایٹمی ہتھیار بھی لگائے جا سکتے ہیں اس کی پہنچ 50 کلو میٹر تک ہے اور یہ 500 میٹر کی دوری سے نشانہ لگا سکتا ہے اس کی پہنچ کی سیٹنگ آرمی خود کر سکتی ہے ۔چین کا روس کی مدد کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ چین روس کو اپنے دفاع کے لیے استعمال کرے گا کیونکہ اگر چین اور تائیوان کے درمیان حالات بگڑتے ہیں تو تائیوان کے پیچھے تو اسرائیل اور امریکہ کھڑے ہیں اور اگر آج چین روس کی مدد کرے گا تو ہی روس امریکہ اور اسرائیل کے مقابلے میں چین کا ساتھ دے گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+