یوکرین جنگ کی وجہ سے امریکہ کو تائیوان کے تحفظ میں مشکلات

نیوز ٹوڈے: یوکرین میں جنگ شروع ہونے کےبعد ایران کے ساتھ چین نے بھی روس کا ساتھ دیا چین کی روس کے ساتھ بڑھتی یہ نزدیکیاں امریکہ کے ساتھ ساتھ تمام نیٹو ملکوں کو بھی کھٹکنے لگی ہیں نیٹو کے کسی اجلاس میں چین کو اس طرح موضوع بحث پہلے کبھی نہیں بنایا گیا جس طرح اب چین کی طاقت اور اس کے ہتھیار نیٹو کے لیے پریشانی کا باعث بن رہے ہیں در اصل یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد  طاقت دو دھڑوں میں بٹنے لگی ہے ایک طرف نیٹو اور یورپ کے کچھ ملک امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں دوسری طرف روس کی حمایت میں ایران،چین اورشمالی کوریاجیسے ملک اکٹھے ہو گئے ہیں اور اس جنگ کی وجہ سے نیٹو کے دشمن ملکوں میں اضافہ ہونے لگا تو نیٹو کے اجلاس میں ان دشمن ملکوں سے نمٹنے کی تیاریاں بھی ہونے لگیں ۔

یوکرین میں جاری جنگ کی تباہ کاریاں دیکھنے کے بعد اب چین بھی تائیوان کو ایک اور یوکرین بنانا چاہتا ہے لیکن تائیوان کو حاصل کرنے کے لیے اسے تائیوان سے نہیں بلکہ امریکہ سےجنگ کرنی ہو گی کیونکہ امریکہ نے تائیوان کے تحفظ کی ذمہ داری اٹھا رکھی ہے اس لیے تائیوان کے معاملے میں چین کئی مرتبہ امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے دھمکی دے چکا ہے کیونکہ چین نہیں چاہتا کہ امریکہ اس کے اور تائیوان کے معاملے میں آئے لیکن امریکہ بھی چین کو چِڑھانے اور اکسانے کے لیےوقتاً فوقتاً ایسی کاروائی کرتا رہتا ہے جیسے پچھلے سال نینسی پلوسی کا تائیوان دورہ اور پھر اس کے بعد امریکی سیاستدان کا تائیوان کا دورہ یعنی امریکہ کی یہ عادت ہے کہ وہ دو دشمنوں کو اکساتا ہے اور پھر لڑائی شروع ہونے پر اپنا الو سیدھا کر لیتا ہے اب بھی وہ یہی کر رہا ہے لیکن امریکہ سمیت نیٹو ملک روس یوکرین جنگ میں اس قدر پھنس چکے ہیں کہ وہ روس جیسے ایک اور ملک کی دشمنی اور اس سے جنگ مول نہیں لے سکتے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+