اسرائیل اور ایران کے بگڑتے حالات عالمی جنگ کی شروعات

Israel Iran

نیوز ٹوڈے: اقوم متحدہ کی مرکزی اسمبلی میں ایران کے نمائندے نے ایران پر ہونے والے ڈرون حملوں کے حوالے سے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ اگر ایران کے خلاف کسی بھی ملک نے کسی قسم کی کوئی کاروائی کی تو اس کے اس قدم کو سیدھی جنگ مانا جائے گا اور اس سے پہلے جو ایران پر حملے کیے گئے ہیں اس کے متعلق ہم تحقیقات کر رہے ہیں اور اس کی رپورٹ بھی بہت جلد د نیا کے سامنے رکھ دیں گے ایران کے نمائندے نے کہا ہے کہ ایران کے کچھ دشمن ملک ایسے ہیں جو ایران کے خلاف فوجی کاروائیوں میں اور ایران کو کمزور کرنے کی سازش کرتے رہتے ہیں لیکن اب اگر اس طرح کی کوئی کاروائی کی گئی تو ایران کو بھی حملہ کرنے سے کوئی روک نہیں سکے گا ۔

ان نازک حالات میں امریکہ کی طرف سے ایران کے خلاف ایک اور اہم قدم یہ اٹھایا گیا ہے کہ ایران کے سات وزراء کو امریکہ نے بلیک لسٹ کر دیا اور کہا کہ یہ ایرانی وزراء یوکرین جنگ میں روس کی مدد کر رہے تھے اسرائیل کے میڈیا کے مطابق ایران پر ہونے والے حملوں کے بعد اسرائیل کو یہ خطرہ لاحق ہو گیا ہے کہ ایران کسی بھی وقت اس کے فوجی ٹھکانوں اور ہتھیار خانوں کو نشانہ بنا سکتا ہے دوسری طرف اسرائیلی فوجیوں کی لبنانی سرحد عبور کر کے لبنان میں گھسنے پر لبنان بھڑک اٹھا ہے اور دونوں ملکوں کے حالات جنگ کی دہلیز تک آن پہنچے ہیں ۔

ایران نے بھی یہ قسم کھا رکھی ہے کہ وہ اسرائیل کا نام و نشان مٹا دے گا اور اسرائیل بھی کئی مرتبہ کہہ چکا ہے کہ وہ ایران کو ایٹمی طاقت کبھی بھی نہیں بننے دے گا اور وہ اس کے لیے کسی حد تک بھی جا سکتا ہے اگردونوں ملکوں کے درمیان جنگ شروع ہوئی تو اسرائیل کے ساتھ امریکہ ہے اور ایران کی حمایت میں روس ہو گا اس طرح یہ عالمی جنگ بن جائے گی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+