٢٤ فروری روس یوکرین جنگ کی سالگرہ کا دن،یوکرین کےلئے کسی قیامت سے کم نہیں ہوگا

Russia

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ کی سالگرہ کے موقع پر روس نے ماسکو میں جو جنگی تیاری شروع کر رکھی ہے وہ کسی بڑی تباہی کی تیاری ہے 24 فروری کے دن کو زیلینسکی کبھی نہیں بھول سکتے یہ وہ تاریخ ہے جس نے بائیڈن اور زیلینسکی کی نیند اڑا دی تھی اور اب ایک مرتبہ پھر آنے والا 24 فروری کا دن یوکرین کیلیے کسی قیامت سے کم نہیں ہو گا کیونکہ 24 فروری سے پہلے ہی نیٹو نے ایسی حرکت کی ہے کہ ولادیمیر پیوٹن کا غصہ ساتویں آسمان تک جا پہنچا ہے جرمنی ، ڈنمارک اور نیدرلینڈ نے یوکرین کو سو لیپرڈ 1 ٹینک دینے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد پیوٹن آگ بگولہ ہو گۓ ہیں اور پیوٹن کے غصے کو دیکھتے ہوۓ یورپی میڈیا نے اور خود یوکرین نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ پیوٹن 24 فروری کو کیو پر بہت بڑا حملہ کر سکتے ہیں ۔

روسی فوج کا مقابلہ کرنے کیلیے زیلینسکی کی فوج کے پاس ہتھیاروں کی قلت ہو چکی ہے لہذا یوکرین مکمل تباہ ہوتا جا رہا ہے نیٹو ملکوں سے بار بار ہتھیاروں کی اپیل کرنے پر زیلینسکی کی فوج کو نیٹو ملکوں سے صرف 178 ٹینک مل رہے ہیں جن میں سے مارچ تک صرف بیس سے پچیس ٹینک یوکرین پہنچیں گے دسمبر 2023 تک صرف 80 ٹینک یوکرین پہنچیں گے اور باقی اگلے سال یوکرین کو ملیں گے لیکن زیلینسکی جانتے ہیں کہ نیٹو ملکوں کی یہ مدد یوکرین پہنچنے سے پہلے ہی پیوٹن کی فوج یوکرین کو خاک میں ملا دے گی اسی بوکھلاہٹ میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی برطانیہ جا پہنچے برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے زیلینسکی کو مدد کا یقین دلایا ہے لیکن یہ واضح نہیں کیا کہ وہ کیا مدد کریں گے اور کس وقت تک کریں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+