اپنے آپ کو بچانے کیلیے نیٹو ملکوں کے رہنما آج بیلجئم میں اکٹھے ہو رہے ہیں

نیوزٹوڈے: یوکرین کے بچے کھچے علاقوں پر روس کے بہت بڑے حملے کے ڈر نے نیٹو ملکوں کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے نیٹو کے چیف اسٹالٹن برگ نے اس جنگ کے حوالے سے یہ بیان دیا ہے کہ روس نے یوکرین میں ایک مرتبہ پھر جنگ کی آگ کو پہلے سے زیادہ بھڑکا دیا ہے اور وہ ہزاروں کی تعداد میں نۓ فوجی یوکرین بھیج رہا ہے روس کے جنگی جہازوں نے یوکرین پر بموں کی بارش اور تیز کر دی ہے بے شک یوکرین میں روسی فوج کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ پیوٹن پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں انھوں نے یوکرین کو جھکانے کا جو نیا منصوبہ تیار کیا ہے وہ بہت بھیانک ہے اسٹالٹن برگ کے مطابق روسی فوج میں قابلیت کی کمی ہے لیکن تعداد میں بالکل بھی کمی نہیں ہے ۔

روس کے بڑے حملے کے خوف سے نیٹو ملکوں میں بھی خوف بڑھنے لگا ہے پولینڈ نے واضح کہہ دیا ہے کہ اگر یوکرین کو ہتھیار نہ ملے تو وہ جنگ ہار جاۓ گا اس طرح نیٹو کے کئ اور ملک دبے لفظوں میں اس خوف کا اظہار کر چکے ہیں اسی خطرے کے پیش نظر آج نیٹو ملکوں کے رہنماؤں کی ایک بیٹھک بیلجئم میں منعقد ہو رہی ہے یہ بات چیت دو دن تک جاری رہے گی اس بیٹھک میں نیٹو ملکوں کو بچانے اور ان کے تحفظ پر بات چیت ہو گی اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ یوکرین میں جس طرح روس نے اپنے حملے تیز کر دیے ہیں تو ہمیں یوکرین کو اور اپنے آپ کو بچانے کیلیے یوکرین کو جہاں تک ممکن ہو مدد بھجنا ہو گی ان کا بیان سچ ہے کیونکہ یوکرین کی بربادی کے بعد اگلا نمبر نیٹو ملکوں کا ہی ہو گا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+