چین ایک ہفتے کے دوران آج چوتھی مرتبہ امریکہ کی فضائ سرحد میں جا گھسا
- 14, فروری , 2023
نیوزٹوڈے: پوری دنیا میں سپر پاور کہلانے والے ملک میں اگر بلا اجازت کسی دوسرے ملک کی کوئ انجانی چیز گھس جاۓ تو اس دیدۂ دلیری کے بعد کم طاقت رکھنے والے چھوٹے چھوٹے اور کمزور ملکوں کو بھی اپنے تحفظ کی فکر لاحق ہو جاتی ہے دراصل پچھلے چند روز میں سپر پاور امریکہ کے آسمان پر ایک یا دو مرتبہ نہیں بلکہ تین مرتبہ ایسے غباررے اور جاسوسی کرنے والے آلات دیکھے گۓ ہیں سب سے پہلے 4 فروری کو امریکہ نے اپنے آسمان پر گشت کرتے چین کے غبارے کو مار گرایا پھر دس فروری کو اور گیارہ فروری کو لگاتار دو دن امریکہ نے ایسی چیزوں کو مار گرانے کا دعوٰی کیا ہے جو اس کی فضائ سرحد میں گشت کر رہی تھیں اور آج پھر چوتھی مرتبہ ایسی ہی ایک چیز کو امریکہ نے اپنے جنگی جہاز ایف 16 سے ہوا میں ہی مار گرانے کا دعوٰی کیا ہے جس کے بعد یہ سوال اٹھنے لگے ہیں کہ چار فروری کو امریکہ نے جس چیز کو تباہ کیا تھا امریکی میڈیا کے مطابق وہ ایک جاسوس غبارہ تھا جو چین نے امریکہ کی جاسوسی کیلیے بھیجا تھا اور اس واقعہ کے بعد امریکہ چین پر بھڑک اٹھا تھا ۔
لیکن اس کے بعد اسی ہفتے کے دوران امریکہ کے آسمان پر ایسی کون سی چیزیں منڈلا رہی تھیں جن کو امریکہ نے بھی کوئ نام نہیں دیا وہ چیزیں کہاں سے آئیں اور کس نے بھیجی تھیں اس کے متعلق امریکی میڈیا نے کوئ بیان جاری نہیں کیا امریکہ نے صرف یہ بتایا ہے کہ جس چیز کا اس نے شکار کیا ہے وہ 20000 فٹ کی اونچائ پر اڑتی ہوئ آٹھ کونوں والی کوئ چیز تھی لیکن وہ کیوں بھیجی گئ اس پر امریکی ماہرین میں بھی اختلاف ہے کہ کیا وہ امریکہ کی جاسوسی کر رہی تھی یا نہیں حالانکہ چند روز قبل ہی امریکہ کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ چین نے اپنے غباروں کے ذریعے پچھلے ایک سال سے چالیس ملکوں میں جاسوسی کی ہے اور تائیوان میں کئ مرتبہ اس کے جاسوس غبارے دیکھے گۓ ہیں امریکہ کی اس رپورٹ پر برطانوی اخبار فائنینشئل ٹائمز نے بھی مہر ثبت کر دی ہے ۔
تبصرے