ایلی کوہن کا دورہ کیو روس اور ایران کی دوستی کو بڑھانے میں اہم کردار

نیوزٹوڈے: روس اور یوکرین جنگ کے ایک سالہ طویل عرصے میں اسرائیل ایسا ملک ہے۔ جس نے امریکہ کا قریبی دوست ہونے کے باوجود جنگ میں یوکرین کا ساتھ نہیں دیا۔ اسرائیل نے روس کے اس جنگ کے فیصلے کی مخالفت کی لیکن روس کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا یوکرین کی منت سماجت کے باوجود اسرائیل نے یوکرین کو آئرن ڈوم ڈیفینس سسٹم نہیں دیا۔ حالانکہ روس کو اسرائیل کے دشمن ایران سے لگاتار ڈرون ملتے رہے لیکن اسرائیل کسی ایک پلڑے میں جانے کو تیار نہیں ۔

لیکن اب جنگ کے ایک سال بعد اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن نے نے کیو پہنچ کر یہ ثابت کر دیا ہے۔ کہ وہ یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں حالانکہ اسرائیل کے لیے بہتر یہ ہی ہے کہ وہ اس جنگ سے دور رہے۔ کیونکہ ایران اور اسرائیل دشمن ملک ہیں اور ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے شام میں اسرائیل اور ایران دونوں ہی کاروائیاں کرتے رہتے ہیں چہنکہ شام مسلمان ملک ہے۔ اور وہاں ایران کے پیر زیادہ مضبوط ہیں لیکن اسرائیل کو روس کی حمائت حاصل ہے اس لیے اسرائیل شام میں ایران کے لڑاکوں کا مقابلہ کرتا رہتا ہے لیکن اب ایلی کوہن کی اچانک کیو آمد سے دونوں ملکوں کے مابین تعلقات بگڑ سکتے ہیں۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+