جی 20 کے اجلاس میں بھارت اور چین کے کشیدہ تعلقات میں بہتری کی امید

نیوزٹوڈے: بیس ممالک کے گروہ پر مشتمل دو روزہ اجلاس دہلی میں یکم مارچ اور دو مارچ بروز بدھ اور جمعرات کو منعقد ہو رہا ہےجس میں جی۔20 ممالک کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے اس اجلاس میں امریکہ،چین،روس، فرانس ،جرمنی،برطانیہ اور کئی یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ یوکرین جنگ کی وجہ سے روس کی مغربی ممالک کے ساتھ بڑھتی کشیدگی اور جنگی حالات پر بھی تبادلہ خیال کریں گے کیونکہ روس بار بار یہ کہہ رہا ہے کہ امریکہ اور یورپی ملکوں نے جنگ میں یوکرین کو خطرناک ہتھیار دے کر دنیا کو ایک نئی جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا ہے اور یہ جنگ شروع ہوئی تو یہ اپنی لپیٹ میں کئی ملکوں کو لے لے گی بھارت کے شہر دہلی کے ایوان صدر میں منعقد اس اجلاس میں دو طرفہ خوراک اور توانائی دہشت گردی کی روک تھام اور بڑھتے ہوئے خطرات پر بھی بات چیت ہوگی ۔

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر جی 20 اجلاس کی صدارت کریں گے اس اجلاس سے پہلے چین کی طرف سے آنے والے بیانات سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ پچھلے چند ماہ سے بھارت اوچین کے درمیان جو کشیدگیاں بڑھ گئی تھیں ان میں کمی واقع ہوگی کیونکہ چین کی طرف سے کہا گیا ہے کہ چین اور بھارت کے باہمی تعلقات دونوں ملکوں کی ترقی کے ضامن ہیں دہلی میں چین کے وزیر خاجہ کن کانگ اور بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی آپس میں ملاقات اور بات چیت بھی ہو سکتی ہے اس سے چین اور بھارت کے تعلقات بہتر ہونے کی توقع ہے کیونکہ مئی 2020 سے دونوں ملکوں کے درمیان جو اختلافات چلے آ رہے ہیں کوشش کے باوجود وہ اختلافات اور کشیدگی آج تک دور نہ ہو سکی ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+