ایران کو دھمکانے والے اسرائیل کا اپنا وجود خطرے میں

Israel

نیوزٹوڈے: اسرائیل کے موجودہ وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو نے جیسے ہی وزارت عظمٰی کی کرسی سنبھالی تھی تو اسرائیل کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف بغاوت کا اعلان بھی کر دیا تھا اور ان باغیوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے جو نیتن یاہو کی حکومت کو پسند نہیں کرتے اب اسرائیل کے میڈیا کی طرف سے یہ خبر سامنے آئی ہے کہ اسرائیلی عوام کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی فوج بھی حکومت کے خلاف ہو گئی ہے اسرائیلی قوانین میں ردوبدل اور اپنی مرضی کے قوانین لاگو کروانے کی وجہ سے اسرائیلی حکام اورملازمین بھی حکومت سے بددل ہونے لگے ہیں اور اب اس ہفتے میں اسرائیلی ہوائی جنگی مشقوں میں شامل جنگی طیارے اڑانے والے پائلٹوں نے نیتن یاہو حکومت کے خلاف مورچہ کھولتے ہوئے اپنے فرائض انجام دینے سے انکار کر دیا ہے نیتن یاہو اور اس کی حکومت پچھلے دو مہینوں سے اسرائیلی عوام کے کڑے تیور اور تیکھے انداز برداشت کر رہی ہے لیکن اب اسرائیلی فوج بھی ان کے ساتھ شامل ہو رہی ہے جس سے نیتن یاہو حکومت کے کمزور پڑنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے ۔

کیونکہ جن پائلٹوں نے جہاز اڑانے اور جنگی مشقوں میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے وہ پائلٹ دنیا کے خطرناک لڑاکا طیارے ایف 15 تھنڈر برڈ اڑاتے ہیں ان لڑاکا طیاروں کو اسرائیل کی طاقت مانا جاتا ہے ان طیاروں سے اسرائیل نے شام میں کئی مرتبہ حملے کروائے اب ان طیاروں کے پائلٹوں نے ہی یہ کہہ کر طیارے اڑانے سے انکار کر دیا ہے کہ یہ نیتن یاہو حکومت کے ان اقدام کا رد عمل ہے جن میں حکومت نےان ملازمین کی سہولیات میں کمی کا اعلان کیا ہے ایران سے بگڑتے تعلقات کے دنوں میں اسرائیلی پائلٹوں کی ہڑتال اسرائیل کے لیے بہت بڑا خطرہ ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ اس طرح اسرائیل حکومت ایران کے سامنے کمزور پڑنے لگی ہے اسرائیل نے قسم کھائی ہے کہ وہ ایران کو ایٹم بم نہیں بنانے دے گا اور اس کے ایٹمی پروگرام کو پہلے ہی تباہ کر دے گا ۔ لیکن اگر بغاوت کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو اسرائیل کا اپنا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+