جنگ میں جب نیٹو ملکوں کا کوئ حربہ کارگر ثابت نہیں ہو رہا تو انھوں نے اب روس کے خلاف پراپیگنڈہ وار چھیڑ دی ہے
- 07, مارچ , 2023
نیوزٹوڈے: روس ، یوکرین جنگ میں نیٹو کے ہر وار کا ولادیمیر پیوٹن ڈٹ کر جواب دے رہے ہیں اور جب سے روس نے نیٹو ملکوں کو ایٹمی جنگ کی دھمکی دی ہے تو نیٹو بری طرح جھلایا ہوا ہے اور اب اس نے روس کے خلاف ایک نیا داؤ چلا ہے اور یہ پراپیگنڈہ شروع کر دیا ہے کہ روس یہ جنگ ہارتا جا رہا ہے روس کے پاس ہتھیاروں کی کمی ہو چکی ہے نیٹو ملکوں نے کہا ہے کہ روس کے فوجیوں کے پاس ہتھیاروں کی اس قدر کمی ہو چکی ہے کہ وہ اب بندوقوں سے نہیں بلکہ پھاوڑوں سے جنگ لڑ رہے ہیں برطانوی وزیر اعظم نے یہ شگوفہ چھوڑا ہے کہ اس سے پہلے انیسویں صدی میں روسی فوج اس قسم کے ہتھیار استعمال کرتی تھی ان ہتھیاروں کو اس وقت ایم پی ایل 50 کا نام دیا گیا تھا اس وقت اکیسویں صدی میں روسی فوج نے ہتھیاروں کی شدید کمی کی وجہ سے انہی ہتھیاروں کا استعمال شروع کر دیا ہے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن یا روس کے کسی اور رہنما کی طرف سے نیٹو ملکوں اور برطانوی وزیر اعظم کی افواہوں کا کوئ جواب نہیں دیا گیا ۔
ولادیمیر پیوٹن یہ بات بخوبی جانتے ہیں کہ جنگ کے دوران فوج کے حوصلے پست کرنے اور انہیں بددل اور مایوس کرنے کیلیے دشمن ایسی چالیں چلتے رہتے ہیں نیٹو سمیت پوری دنیا یہ بات جانتی ہے کہ حقیقت اس کے برعکس ہے بلکہ روسی فوج نے دو ماہ پہلے جو علاقے چھوڑ دیے تھے دوبارہ ان علاقوں پر حملے کر کے یوکرینی فوج کو پچھاڑ رہی ہے یہاں سوال یہ ہے کہ اگر روس کے پاس ہتھیار ختم ہو چکے ہیں تو روسی فوج کیسے یوکرین کے علاقوں پر قبضہ کر رہی ہے اور روس کیسے بحیرہ اسود میں سب مرین کا جال بچھا رہا ہے دو ایٹمی سب مرین بہت جلد بحیرہ اسود میں اتارنے والا ہے بہت جلد چار نۓ بحری بیڑے سمندری فوج کو ملنے والے ہیں ایران بھی لگاتار روس کو اپنے ڈرونز بھجوا رہا ہے اسکندر میزائلیں کلیننگراڈ پر تعینات کر دی گئ ہیں روس نے یہ نیا منصوبہ نیٹو ملکوں کے پراپیگنڈوں کا منہ توڑ جواب ہے ۔
تبصرے