زیلینسکی نے جنگ کو ختم کرنے کیلیے یوکرین پر ہی کلسٹر بموں کے استعمال کا فیصلہ کر لیا ہے

Zielinski

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ آنے والے دنوں میں اور بھی بھیانک رخ اختیار کر سکتی ہے کیونکہ نہ تو زیلینسکی گھٹنے ٹیکنے کو تیار ہیں اور نہ ہی پیوٹن پیچھے ہٹنے کو تیار ہیں اور اب اس جنگ میں چھوٹے کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال کے بعد یوکرین امریکہ سے کلسٹر بم لینے کی مانگ کر رہا ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال اور کلسٹر بموں کا استعمال نہ صرف اس علاقے کے لوگوں کیلیے خطرناک ہوتا ہے جہاں یہ ہتھیار استعمال کیے جاتے ہیں بلکہ ان ہتھیاروں کے خوفناک نقصانات ارد گرد کے ملکوں کو بھی بھگتنا پڑتے ہیں اس لیے یوکرین نے اب جن کلسٹر بموں کا امریکہ سے مطالبہ کیا ہے دنیا بھر میں 120 ممالک نے ان بموں کے استعمال پر پابندی لگا رکھی ہے یہ ایسے بم ہوتے ہیں کہ جب یہ آسمان سے گراۓ جاتے ہیں تو یہ گچھے کی شکل میں ہوتے ہیں لیکن زمین پر گرنے سے پہلے ہی یہ گچھا چھوٹے چھوٹے بموں کی صورت میں پھٹ جاتا ہے اور اس ایک گچھے میں 240 چھوٹے بم ہوتے ہیں ۔

زمین پر یہ چھوٹے بم بہت بڑے علاقے میں پھیل جاتے ہیں جس سے دشمن کو بہت نقصان پہنچتا ہے اسی لیے دنیا کے کئ ملکوں نے ان بموں کے استعمال پر پابندی لگا رکھی ہے اب سوال یہ ہے کہ کیا روس کو مات دینے کیلیے امریکہ یوکرین کو کلسٹر بم دے گا اور اگر ایسا ہوا تو روس کلسٹر بموں کا جواب ایٹم بم سے بھی دے سکتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+