زیلینسکی نے ویگنر فوج کے کمانڈر کو زندہ یا مردہ کسی حال میں بھی گرفتار کرنے کا حکم دے دیا

Army

نیوزٹوڈے: روس یوکرین جنگ کے دوران باخموت کے علاقے میں لڑی جانے والی جنگ سب سے طویل ہے 250 دنوں سے دونوں فوجیں اس مورچے پر اپنی طاقت آزما رہی ہیں لیکن یہ جنگ ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پا رہی اب روس کے بڑھتے ہوئے حملوں کے آگے یوکرین کے فوجی کافی کمزور پڑنے لگے ہیں تو زیلینسکی نے اپنی فوج کو یہ حکم سنا دیا ہے کہ چونکہ ویگنر فوج نے باخموت کے میدان میں ان کا ناک میں دم کر رکھا ہے اس لیے ویگنر کے کمانڈر کو ہی راستے سے ہٹا دو تو یہ جنگ ختم ہو سکتی ہے زیلینسکی نے اپنی فوج کو حکم دیا ہے کہ ویگنر کے کمانڈر کو زندہ یا مردہ کسی بھی حالت میں اپنی حراست میں لے لیا جائے تو ہم باخموت میں ویگنر فوج کو شکست دے سکتے ہیں کیونکہ باخموت کا بہت تھوڑا حصہ ہی یوکرین کے پاس رہ گیا ہے لیکن زیلینسکی ابھی اپنی فوج کو پیچھے ہٹنے نہیں دے رہے ۔

زیلینسکی کو لگتا ہے کہ باخموت کے علاقے میں روس کے جو ہتھیار استعمال ہو رہے ہیں ان سے یوکرین کو فائدہ پہنچے گا اس لیے زیلینسکی نے باخموت میں یوکرینی فوج کو مقابلہ جاری رکھنے کا حکم دے رکھا ہے باخموت کا علاقہ کھنڈر بن چکا ہے کئی پل تباہ ہونے سے شہر کے تمام راستے بند ہو چکے ہیں بجلی اور پانی کی سپلائی بند ہے عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہو چکی ہیں اور اب دونوں فوجیں مورچوں سے نکل کر گلیوں اور سڑکوں پر آمنے سامنے کی جنگ لڑ رہی ہیں روس کے قدم مضبوط ہوتے دیکھ کر باخموت میں یوکرین نے اپنی فوج کی تعیناتی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے یوکرین کی کوشش ہے کہ روس کو لمبے عرصے تک باخموت میں ہی مصروف رکھا جائے تاکہ روس کسی اور علاقے کی طرف نہ بڑھے کیونکہ روس جلد ازجلد باخموت پر قبضہ کر کے آگے بڑھنا چاہتا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+