تل ابیب کے ایک کیفے پر فلسطین کی جماعت حماس کا حملہ

شام اسرائیل

نیوزٹوڈے: آج اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں ایک کیفے پر چند افراد نے گولیاں برسا دیں اس حملے میں کیفے میں موجود تین افراد بری طرح زخمی ہو گئے اسرائیلی میڈیا نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ یہ حملہ فلسطین کی طرف سے کیا گیا ہے اس کے بعد تل ابیب کے اس علاقے میں ایمر جینسی نافز کر دی گئی ہے تل ابیب میں ہونے والے اس حملے کے بعد اس علاقے میں اسرائیلی پولیس کے ساتھ اسرائیلی فوج کے ایک دستے کو بھی تعینات کر دیا گیا اور پولیس نے یہ دعوٰی بھی کیا ہے کہ انہوں نے حملہ کرنے والے ایک شخص کو ہلاک بھی کر دیا ہے اس حملے میں کتنے افراد ملوث تھے ابھی تک اس کے متعلق کوئی معلومات نہیں مل پائیں کیفے پر حملہ آوروں نے اچانک اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی کیفے کے باہر سے لوگ ادھر ادھر بھاگ گئے کیفے کے اندر موجود لوگوں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہ مل سکا یہ حادثہ جمعرات کی شام کو پیش آیا اور یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں فلسطین کا ہاتھ ہے یہ دعوٰی اس لیے کیا جا رہا ہے ۔

کیونکہ اس حملے کے بعد فلسطین کے کچھ لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر حملہ آور لوگوں کے ساتھ کا اعلان کیا ریلی نکالی گئی اور تل ابیب پر ہونے والے حملے پر فلسطینی مسلمانوں نے جشن منایا اس حملے کے چند گھنٹوں بعد ہی فلسطینی جماعت حماس نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ اس حملے میں ملوث ایک شخص ان کی جماعت کا ایک رکن ہے اس حملے کے بعد حماس کی اس دیدہ دلیری پر اسرائیل آگ بگولہ ہو گیا اس حملے کی تحقیق کی ذمہ داری وزیر اعظم اسرائیل نیتن یاہو کو سوبپی گئی نیتن یاہو نے بیان دیا ہے کہ وہ تل ابیب پر ہونے والے حملے کا بدلہ ضرور لیں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+