ایرانی سفیر نے دشمن ملکوں کے دعووں کی تصدیق کر دی

روس اور ایران کی دوستی کے چرچے پوری دنیا میں زور و شور سے ہو رہے ہیں اور امریکی ، یورپی اور اسرائیلی میڈیا بار بار کہہ رہے ہیں کہ ایران یوکرین جنگ میں لگاتار ڈرونز سپلائی کر رہا ہے اور اس کے بدلے میں روس ایران کو نیوکلیئر تکنیک اور جنگی طیارے دے رہا ہے لیکن روس اور ایران نے آج تک کسی خبر کو نہیں مانا اور نہ ہی کوئی بیان دیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں اب پہلی مرتبہ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ روس سے ایس یو35 جنگی طیارے لے رہا ہے ایران کے ایک سفیر نے یہ اعلان کیا ہے کہ جب ایران اور عراق کی جنگ ختم ہوئی تھی تب ایران نے تمام ملکوں سے جنگی طیاروں کا مطالبہ کیا تھا لیکن کسی ملک نے ہمیں جنگی طیارے دینے کی حامی نہیں بھری سوائے روس کے روس واحد ملک تھا جو اس وقت ہمیں جنگی طیارے دینے کے لیے راضی تھا اور آج بھی ہمیں اپنے ایس یو 35 طیارے دینا چاہتا ہے ۔

روس سے ہمارا جنگی طیاروں کا سمجھوتہ ہو چکا ہے یہ اعلان اقوام متحدہ کے اراکین کے لیے بھی ایک بہت بڑا جھٹکا ہے خصوصاً سعودی عرب ،اسرائیل اور عرب امارات کے لیے بہت پریشانی کی بات ہے کیونکہ ان ملکوں نےحال ہی میں روس سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کو ایس یو 35 جنگی طیارے نہ دے لیکن روس نے اپنی من مانی کرتے ہوئے ایران کو طیارے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے بعد امریکہ نے ایران اور چین کی بڑی بڑی کمپنیوں پر پابندی لگا دی ہے کہ ان کمپنیوں نے ڈرونز بنانے اور انہیں طاقت پہنچانے میں ایرانی فوج کی مدد کی ہے آج امریکہ کے وزیر دفاع نے اسرائیل پہنچنے کے بعد یہ اعلان کیا ہے کہ ہم ایران کو کبھی بھی ایٹم بم نہیں بنانے دیں گے اور اسے روکنے کی ہر کوشش کریں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+