کم جانگ کا جنوبی کوریا کے جا پان اور امریکہ سے بڑھتے تعلقات دیکھ کر اپنی فوج کو جنگ کی تیاری کا حکم

تیرہ مارچ سے امریکہ اور جنوبی کوریا کی جنگی مشقوں کا آغاز جنوبی کوریا کی سر زمین سے ہونے والا ہے لیکن 13 مارچ سے پہلے ہی شمالی کوریا کئی مرتبہ امریکہ اور جنوبی کوریا کو اپنی طاقت دکھا چکا ہے شمالی کوریا نے اس ہفتے اپنی کئی طاقتور میزائلوں کے ٹیسٹ دنیا کو دکھائے کم جانگ پہلے جنگ کی دھمکی دے رہا تھا اور اب اس نے اپنی فوج کو جنگ کے لیے تیاری کا حکم دے دیا اور لگاتار چھ میزائلیں گرا کر ثابت کر دیا ہے کہ اگر شمالی کوریا کو اکسایا گیا تو وہ جنگ کی تیاری کر کے بیٹھا ہے کم جانگ نے جو میزائلیں داغیں وہ تمام بلیسٹک میزائلیں تھیں اور لاؤنچنگ سائٹ پر اس بار کم جانگ کے ساتھ اس کی بہن کم یو جانگ نہیں بلکہ اس کی بیٹی تھی یعنی کم جانگ ان کے بعد ان کی بیٹی بھی میدان میں اتر آئی ہیں جو کالا کوٹ پہنے اپنے والد کے ہمراہ تھیں اور اب کم جانگ نے اپنی فوج کو جنگی مشقوں کا نہیں بلکہ جنگ کی تیاری کا فرمان جاری کیا ہے ۔

یہ حکم نامہ جاری ہوتے ہی کم کی فوج نے سب سے پہلے بلیسٹک میزائلوں کے ٹیسٹ کیے جو سارے کامیاب رہے اس کے بعد اس کی فوج نے جنوبی کوریا کے ہوائی اڈے کو تباہ کرنے کی مشقیں کیں اور اب کم دوری پر مار کرنے والی میزائلوں کی تعیناتی کا کام بھی شروع کر دیا ہے ان میزائلوں کی تعیناتی کا مطلب ہے کہ کم جانگ کا نشانہ جنوبی کوریا ہے کیونکہ جنوبی کوریا 2018 کے بعد اب 2023 میں امریکہ کے ساتھ مل کر بڑی جنگی مشقوں کی تیاری کر رہا ہےکم جانگ جنوبی کوریا سے اس لیے بھی بھڑکے ہوئے ہیں کیونکہ جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول جاپان کا دورہ کرنے والے ہیں بارہ سال بعد جنوبی کوریا کا کوئی لیڈر جاپان کا دورہ کر رہا ہے کم جانگ کو جنوبی کوریا کے امریکہ اور جاپان کے ساتھ تعلقات ایک آنکھ نہیں بھاتے اس لیے اس نے جنوبی کوریا پر نشانہ سادھ لیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+