روس کے جنگی طیاروں نے ناروے کی فضائی حدود میں داخل ہو کر امریکہ کو جواب دے دیا

بحیرہ اسود

نیوزٹوڈے: بحیرہ اسود میں امریکہ اور روس کے جنگی طیاروں اور ڈرون کے واقعے کے بعد روس اور امریکہ کے درمیان جنگ کے آثار بڑھنے لگے ہیں دونوں طرف سے تلخ بیانی کا معاملہ ابھی ٹھنڈا نہیں پڑا تھا کہ روس اور نیٹو میں بھی تناؤ بڑھنے لگا ہے بدھ کی صبح پونے گیارہ بجے کے قریب روس کے دو جنگی جہاز سکھوئی 24 اور مِگ 31 ناروے کی ہوائی سرحد میں داخل ہوئے اور ناروے کی سرحد کا چکر کاٹ کر یہ دونوں طیارے واپس اپنی سرحد میں لوٹ گئے آج سے چھ روز قبل بھی ناروے کی فضائی سرحد میں روس کے دو ایئر کرافٹ داخل ہوئے تھے اب جیسے ہی روس کے دو جنگی جہاز ناروے میں دکھائی دیے تو ناروے نے بھی اپنے ایف 35 جنگی جہاز روس کے جنگی طیاروں کے پیچھے لگا دیے ۔

  روس کا اس وقت نیٹو اور امریکہ کے ساتھ تناؤ بڑھتا جا رہا ہے اور روس کے ان اقدام سے پتہ چلتا ہے کہ روس کے سامنے یوکرین،امریکہ،اور نیٹو تینوں برابر ہیں اور روس کی ان تینوں کے ساتھ جنگ جاری ہے کیونکہ یوکرین اس وقت روس کے ساتھ براہ راست جنگ لڑ رہا ہے تو نیٹو اور امریکہ یوکرین کو ہتھیار دے کر روس کے ساتھ دشمنی نبھا رہے ہیں اس لیے اب امریکہ کے بحیرہ اسود میں دشمنانہ اقدام کا جواب روس نے ناروے کی فضائی حدود میں اپنے طیارے بھیج کر دے دیا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+