شی جنپنگ کے روس دورے پر امریکہ کے شدید غصے اور ناراضگی کا اظہار

شی جنپنگ

آج چین کے صدر شی جنپنگ ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے لیے ماسکو پہنچ رہے ہیں آج پوری دنیا کی نظریں ماسکو پر لگی ہوئی ہیں ولادیمیر پیوٹن نے شی جنپنگ کے اس دورے کو فرینڈ شپ دورہ قرار دیا ہے جو آج سے شروع ہو کر 22 مارچ تک جاری رہے گا جنگ کے دوران چین کے صدر کا یہ دورۂ روس پوری دنیا کے لیے بہت معنی رکھتا ہے اس جنگ کے حوالے سے دونوں راہنما کوئی بھی فارمولا دنیا کے سامنےپیش کر سکتے ہیں موجودہ دور کی مجبوریوں کے پیش نظر تجارتی معاشی اور کئی دوسرے معاملات میں دونوں ملک ایک دوسرے کے مزید قریب آ سکتے ہیں کیونکہ اس وقت دونوں ملکوں کو امریکہ ، نیٹو اور یورپی مخالفت کا سامنا ہے اور شی جنپنگ کے اس دورے کے بعد امریکہ اور یورپی ملکوں کے ساتھ چین کے تعلقات مزید خراب ہو سکتے ہیں ۔

وائٹ ہاؤس سے جان کربی کا بیان آیا ہے کہ شی کے دورے پر یورپ کو بھروسا نہیں ہے شی کا دورہ جنگ کو مزید بھڑکا سکتا ہے جنپنگ کے دورے سے پہلے ہی پیوٹن نے امریکہ کو نشانے پر لیتے ہوئے کہا ہے کہ چین اور روس کا اس وقت امریکہ سب سے بڑا دشمن ہے پیوٹن نے کہا ہے کہ مجھے اور شی جنپنگ کو اس دورے سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں ہمارے آپسی تعلقات ہر مورچے پر بہت مضبوط ہیں اگر ہم متحد ہیں تو ہمیں کسی سے کوئی خطرہ نہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+