استونیا نے ایسے وقت میں جنگ بھڑکانے والی کاروائ کی ہے جب چین کی وجہ سے جنگ ختم ہونے کے امکان پیدا ہو رہے تھے
- 20, مارچ , 2023
چین کے صدر شی جنپنگ کے روس دورہ سے صرف امریکہ کی راتوں کی نیند ہی نہیں اڑی ہوئ بلکہ اس دورے سے نیٹو اور یورپ بھی بوکھلایا ہوا ہے استونیا کے وزیر دفاع نے شی جنپنگ کے اس دورے کے حوالے سے بیان دیا ہے کہ کسی بھی ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ یوکرین پر امن کے قیام اور جنگ بندی کیلیے دباؤ ڈالیں انھوں نے مزید کہا ہے کہ ہم میں سے کوئ بھی ملک یوکرین کو جنگ کے حوالے سے کسی بات چیت کیلیے مجبور نہیں کر سکتا اور کوئ بھی فیصلہ لینے پر زیلینسکی کو مجبور نہیں کیا جا سکتا استونیا کی طرف سے اس طرح کے بیان ایسے وقت میں دیے گۓ ہیں جب چین کے صدر روس کا دورہ کرنے کے بعد اگلے ہفتے زیلینسکی سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں ۔
نیٹو ملک استونیا کے وزیر نے چین کے اس دورے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوۓ دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ چین کا یہ دورہ امن کا پیغام نہیں لا رہا بلکہ اس سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں چین اس جنگ میں لگاتار روس کو ہتھیار دے رہا ہے جو کہ غلط ہے استونیا نے یہ بھی کہا ہے کہ جو ملک اس جنگ میں سیدھے طور پر شامل نہیں ہیں ان کو اپنی حد میں ہی رہنا چائیے اس طرح کے تلخ بیان دے کر امریکہ اور نیٹو نے چین کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی ہے ۔
تبصرے