روسی ہتھیاروں کی برسات میں یوکرین کو پیوٹن کے کریمیا دورے کی بھنک بھی نہ پڑی

روسی ہتھیاروں

ادھر روس کے صدر یوکرین کے شہر ماریو پول اور کریمیا میں موجود تھے عین اسی وقت روس کی فوج نے یوکرین کے 50 سے زیادہ علاقوں میں یوکرینی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کر دیے روسی فوج نے یوکرینی فوج کے ایک ایک ٹھکانے پر حملہ کیا 90 سے زیادہ آرٹلری کو تباہ کر دیا اور باخموت کے ارد گرد کے علاقوں پر بھی حملے تیز کر دیے صرف ان علاقوں پر ہی حملے نہیں کیے جن میں یوکرینی فوج کے ٹھکانے تھے بلکہ کئی اور علاقوں پر حملے کرکے  یوکرینی فوج کو ایسا الجھایا کہ ولادیمیر پیوٹن میدان جنگ کا جائزہ لے کر واپس چلے گئے لیکن یوکرین کی فوج کو کانوں کان خبر نہ ہوئی روسی فوج کے ان حملوں کا مقابلہ کرنے کیلیے زیلینسکی نے ایک بار پھرامریکہ سے ایف16 کی مانگ شروع کر دی کیونکہ وہ جانتا ہے کہ بے شک اس جنگ میں ایک سال بعد یوکرینی فوج کو ملنے والے ہیں پو لینڈ سے خطرناک جنگی طیارےمگ 29 لیکن سویت یونین دور کا یہ جنگی طیارہ روس کے خطرناک ہتھیاروں کا مقابلہ نہیں کر سکتا ۔

  اس لیے زیلینسکی بار بار کہہ رہے ہیں کہ اگر روس کہ ہرانا ہے تو یوکرینی فوج کو ایف 16 دینے ہوں گے کیونکہ اس بات کا اعتراف خود امریکہ کئی بار کر چکا ہے کہ اس کا ایف 16 طیارہ ایسا ہتھیار ہے جو دشمن کو تباہ کرنے میں ماہر ہے اور جس کے مقابلے کا دنیا میں کوئی ہتھیار موجود نہیں لیکین زیلینسکی کے اصرار کے باوجود جان کربی نے صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ زیلینسکی کا اصرار یا پولینڈ کا فیصلہ کوئی بھی امریکہ کو ایف 16 دینے کیلیے راضی نہیں کر سکتا ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+