شی جنپنگ کے روس پہنچتے ہی امریکہ کے طیش میں آ کر چین پر الزامات

صدر شی جنپنگ

چین کے صدر شی جنپنگ آج روس کے تین روزہ دورے کے لیے روس پہنچ چکے ہیں جہاں ان کا خوب استقبال کیا گیا روسی فوج اور کمانڈرز نے انہیں خوش آمدید کہا روس پہنچتے ہی شی جنپنگ اور پیوٹن نے ملاقات کی اور کئی معاملات پر بات چیت ہوئ یہ بات چیت تقریباً ساڑھےچار گھنٹے جاری رہی شی جنپنگ نے چین کے صدارتی الیکشن میں شی جنپنگ کا ساتھ دینے پر ولادیمیر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا بھی شکریہ ادا کیا کہ ان کے چین کے صدر منتخب ہونے پر سب سے پہلے روس نے ہی انہیں مدعو کیا ہے انہوں نے بھی تیسری مرتبہ صدارت کی کرسی سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے دورے کیلیے روس کو ہی چنا ہے ولادیمیر پیوٹن نے چین کو سراہتے ہوئےکہا ہے ۔

کہ بہت کم عرصے میں چین نےاپنی ملکی معیشت کو بہت مستحکم اور مضبوط کیا ہے یہ قابل تعریف ہے شی جنپنگ نے مسٹر پیوٹن سے کہا کہ ہم آپ کی بہت عزت کرتے ہیں آپ ہمارے بہت قریبی دوست ہیں روس اور چین کے راہنماؤں کی اس ملاقات پر بھی امریکہ بہت غصے میں ہے اور اس ملاقات کے بعد امریکہ کی طرف سے یہ بیان دیا گیا ہے کہ دنیا اس بات کو بھول جائے کہ چین کے صدر روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کو ختم کرنے کیلیے کوئی راستہ نکالیں گے امریکہ کے اس بیان کے جواب میں چین کے وزیر خارجہ نے یہ بیان دیا ہے کہ روس کو چین ہتھیار دے کر جنگ کو نہیں بھڑ کا رہا بلکہ امریکہ روس کے خلاف یوکرین کو ہتھیار دے رہا ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+