روس یوکرین جنگ میں امریکہ نے جاپان کو بھی مہرہ بنا لیا
- 22, مارچ , 2023
جس وقت چین کے صدر شی جنپنگ روس میں موجود تھے عین اسی وقت جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا بھی بھارت سے پولینڈ اور پھر یوکرین پہنچ گۓ ہیں ان دونوں راہنماؤں کا روس اور یوکرین پہنچنے کا مطلب ہے کہ اب ہتھیاروں کی جنگ کے ساتھ ساتھ سفارتی جنگ بھی شروع ہو چکی ہے کیونکہ روس چین کے ذریعے ایشیا میں امریکہ کے لیے مشکلات بڑھا رہا ہے تو امریکہ جاپان کے ذریعے چین کو گھیرنے کی کوشش کر رہا ہے روس اور چین کے ایک ہوتے ہی امریکہ نے بھی جاپان کی صورت میں ایک ایسا ہتھیار ڈھونڈ لیا ہے جس کو استعمال کرکے وہ چین کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے امریکہ اب جاپان کے کندھے پر بندوق رکھ چکا ہے حالانکہ شی جنپنگ کا یہ روس کا دورہ پہلے سے ہی طے شدہ تھا ۔
لیکن امریکہ نے فومیو کشیدہ کو اچانک کیو دورے کیلیے بھیج کر چین اور روس کو واضح دھمکی دی ہے کہ اگر روس نے اس کیلیے پریشانی کھڑی کی تو جاپان نے چین کی سمندری فوج کو چاروں طرف سے گھیرنے کا جو منصوبہ بنا رکھا ہے جاپان اس پر عمل شروع کر دے گ افومیو کے یوکرین دورے سے ایک روز قبل جاپان کے نیشنل سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے یہ بیان دیا گیا ہے کہ چین جاپان کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے اس لیے اس سے مقابلہ کرنے کیلیے بلیو پرنٹ تیار کر لیا گیا ہے چین سے خطرہ محسوس کرتے ہی جاپان نے امریکہ اور ناروے سے ہتھیاروں کی سپلائی شروع کر دی ہے اب یہ دعوٰی کیا جا رہا ہے کہ یہ سفارتی جنگ کسی بھی وقت بارودی جنگ میں بدل سکتی ہے ۔
تبصرے