برطانیہ نے روس کو ہرانے کے لیے جنگ کا پینترہ بدل لیا
- 22, مارچ , 2023
قازقستان روس کے پہلو میں بسا ایک چھوٹا سا ملک ہے جو پہلے سوویت یونین میں شامل تھا جب سوویت یونین ٹوٹی تو قازقستان نے بھی اپنی الگ آزاد ریاست کا اعلان کر دیا قازقستان کی ایک بہت لمبی سرحد روس کے ساتھ ملتی ہے اور قازقستان میں خام تیل کے بہت بڑے قدرتی ذخائر موجود ہیں جو قازقستان روس کے راستے دوسرے ملکوں کو سپلائی کرتا ہے اس کے علاوہ قازقستان میں یورینیم کے ذخائر بھی کافی تعداد میں موجود ہیں یورینیم ایسی دھات ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے بلکہ یورینیم سے ہی ایٹمی اور جوہری ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں روس اور قازقستان کے بہت اچھے سفارتی اور تجارتی تعلقات رہے ہیں لیکن یوکرین میں جنگ شروع ہوتے ہی قازقستان آنکھیں پھیرنے لگا ہے اور قازقستان نے بڑھ چڑھ کر اس جنگ کی مخالفت کی ہے روس اور قازقستان کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کا یورپی ملکوں نے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے یوکرین جنگ میں یہ یورپی ملک پچھلے ایک سال سے یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں لیکن برطانیہ نے روس کو ہرانے کیلیے اب ایک نئی چال چلی ہے اس نے اب روس کے دوستوں کو توڑنا شروع کر دیا ہے ۔
اور اس کے لیے برطانیہ نے دل کھول کر قازقستان کی مدد کرنے کا اعلان کر دیا ہے تاکہ قازقستان برطانیہ کے احسان تلے اتنا دب جاۓ کہ چاہ کر بھی قازقستان روس کا ساتھ نہ دے سکے برطانیہ نے قازقستان سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس کے تیل کی سپلئی کیلیے نیا راستہ بنانے میں مدد کرے گا تاکہ اس کا روس سے انحصار ختم ہو سکے یورپی ملکوں کے لیے یہ راستہ اور قازقستان کا تیل بہت اہم ہے کیونکہ اس کے کئی ملک روس دشمنی کی وجہ سے تیل کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں ان حالات میں قازقستان کا تیل ان کی مشکلات میں کمی کا سبب بن سکتا ہے دوسرا برطانیہ روس کی اس طاقت اور زور کو توڑنا چاہتا ہے جن ایٹمی ہتھیاروں اور یورینیم کی طاقت پر وہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتا برطانیہ کی یہ بھی کوشش ہے کہ اگر قازقستان ان کے ساتھ مل گیا تو وہ نیٹو کے مقابل سی ایس ٹی او گروپ کو توڑنے میں بھی کامیاب ہو جاۓ گا جس کا قازقستان بھی ایک رکن ہے ۔
تبصرے