برطانیہ نے روس کو ہرانے کے لیے جنگ کا پینترہ بدل لیا

روس یوکرین جنگ میں امریکہ اور نیٹو

قازقستان روس کے پہلو میں بسا ایک چھوٹا سا ملک ہے جو پہلے سوویت یونین میں شامل تھا جب سوویت یونین ٹوٹی تو قازقستان نے بھی اپنی الگ آزاد ریاست کا اعلان کر دیا قازقستان کی ایک بہت لمبی سرحد روس کے ساتھ ملتی ہے اور قازقستان میں خام تیل کے بہت بڑے قدرتی ذخائر موجود ہیں جو قازقستان روس کے راستے دوسرے ملکوں کو سپلائی کرتا ہے اس کے علاوہ قازقستان میں یورینیم کے ذخائر بھی کافی تعداد میں موجود ہیں یورینیم ایسی دھات ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے بلکہ یورینیم سے ہی ایٹمی اور جوہری ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں روس اور قازقستان کے بہت اچھے سفارتی اور تجارتی تعلقات رہے ہیں لیکن یوکرین میں جنگ شروع ہوتے ہی قازقستان آنکھیں پھیرنے لگا ہے اور قازقستان نے بڑھ چڑھ کر اس جنگ کی مخالفت کی ہے روس اور قازقستان کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کا یورپی ملکوں نے فائدہ اٹھانا شروع کر دیا ہے یوکرین جنگ میں یہ یورپی ملک پچھلے ایک سال سے یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں لیکن برطانیہ نے روس کو ہرانے کیلیے اب ایک نئی چال چلی ہے اس نے اب روس کے دوستوں کو توڑنا شروع کر دیا ہے ۔

اور اس کے لیے برطانیہ نے دل کھول کر قازقستان کی مدد کرنے کا اعلان کر دیا ہے تاکہ قازقستان برطانیہ کے احسان تلے اتنا دب جاۓ کہ چاہ کر بھی قازقستان روس کا ساتھ نہ دے سکے برطانیہ نے قازقستان سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس کے تیل کی سپلئی کیلیے نیا راستہ بنانے میں مدد کرے گا تاکہ اس کا روس سے انحصار ختم ہو سکے یورپی ملکوں کے لیے یہ راستہ اور قازقستان کا تیل بہت اہم ہے کیونکہ اس کے کئی ملک روس دشمنی کی وجہ سے تیل کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں ان حالات میں قازقستان کا تیل ان کی مشکلات میں کمی کا سبب بن سکتا ہے دوسرا برطانیہ روس کی اس طاقت اور زور کو توڑنا چاہتا ہے جن ایٹمی ہتھیاروں اور یورینیم کی طاقت پر وہ کسی کو خاطر میں نہیں لاتا برطانیہ کی یہ بھی کوشش ہے کہ اگر قازقستان ان کے ساتھ مل گیا تو وہ نیٹو کے مقابل سی ایس ٹی او گروپ کو توڑنے میں بھی کامیاب ہو جاۓ گا جس کا قازقستان بھی ایک رکن ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+