رجب طیب اردگان اور شیاع السودانی کی کرد لڑاکوں سے نمٹنے کی تیاری

       وسیم حسن 

 

     ایران اور عراق میں کردوں کی کثیر تعداد  آباد ہے اور یہ کرد پارٹی کع لوگ اپنے لیے ایک الگ ریاست کا مطالبہ کافی عرصے سے کر رہے ہیں ایران ااااور عراق کے کے اختللافات کی وجہ بھی کرد لڑاکے ہی ہیں ایران یہ الزام لگاتا رہا ہے کہ یہ کرد لڑاکے عراق کی سرحد سے ایران پر حملہ آور ہوتے ہیں ان کردوں کی وجہ سے جہاں ایران اور عراق کے آپس میں تعلقات بگڑے ہیں  تو وہاں ترکی سے بھی ان لڑاکوں کی وجا سے ہی ان دونوں ملکوں کی ں بن رہتی ہے  ۔

 

   حال ہی میں ترکی نے عراق کے شمالی علاقوں میں بسے لڑاکوں کو سبق سکھانے کیلیے ترکی سے شمالی عراق کی طرف بہنے والی دونوں نہریں بند کر دی تھیں جو ترکی میں تقریباً80 کلو میٹر  تک بہتی ہیں اور ترکی سے ملحق عراق کے شمالی علاقے کو سیراب کرتی ہیں یہ نہریں شمالی عراق میں پانی کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں لیکن اب ترکی نے ان دونوں نہروں پر بند باندھ کر پانی روک رکھا ہے ترکی اور کردوں کی اس لڑائی میں شمالی عراق کے لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں ترکی کے اس اقدام سے پریشان عراق کے نۓ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی اپنے ترکی دورے کے دوران رجب طیب اردگان سے پانی اور کرد لڑاکوں کے مسائل پر بات چیت کریں گے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+