شام میں امریکہ کے ہوائی اڈے پر حملہ ایران کا امریکہ کو جنگ کی مکمل تیاری کا ثبوت ہے

ایک طرف دنیا روس یوکرین جنگ کی مصیبت سہہ رہی ہے تو دوسری طرف ایک نۓ خطرے کی گھنٹی بجنے لگی ہے اور یہ خطرہ شام سے ابھرتا دکھائی دے رہا ہے جہاں ایک امریکی فوجی اڈے پر ایران کی فوج نے حملہ کیا تو جوابی کاروائی میں امریکی فوج کی بمباری نے مشرقی شام کو دہلا کر رکھ دیا ساری رات شام کے ان علاقوں میں سائرن بجتے رہے اور بمباری کی آوازیں آتی رہیں امریکہ کے ان حملوں سے ایران کے کئی ہتھیار ڈپو تباہ ہوۓ ایران اور امریکہ کے درمیان پچھلے کئی سالوں سے تناؤ بڑھتا جا رہا ہے شام میں ایران اور امریکہ کے ایک دوسرے کے فوجی اڈوں پر حملے کے بعد جو بائیڈن کی طرف سے یہ بیان بھی دیا گیا ہے کہ ہم ایران کے ساتھ کوئی جنگ نہیں چاہتے لیکن اپنے تحفظ کیلیے ہم کوئی بھی قدم اٹھا سکتے ہیں ۔

اپنے تحفظ کیلیے تیار رہنا ضروری ہے ایران کے نیو کلیئر پروگرام کی وجہ سے امریکہ پچھلے کئی سالوں سے ایران پر حملے کی تیاری کر رہا ہے ان حملوں سے پہلے ہی ایک امریکی جنرل نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ اب ایران محض دو ہفتوں میں ایٹم بم بنا لے گا اور اس لیے امریکہ اور اسرائیل شام میں ایران کو گھیرنے کی تیاری کر رہے ہیں اس سے پہلے ہی ایران نے امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ کرکے یہ بتا دیا ہے کہ وہ امریکہ یااسرائیل کسی سے نہیں ڈرتا

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+