جنگ میں روسی فوج کے ٹھکانوں کی نشاندہی میں امریکہ کی سی آئی اے ایجنسی یوکرین کی مدد کر رہی ہے امریکی جنرل کا دعوٰی

روس یوکرین جنگ میں روس اور یوکرین دونوںکی طرف سے خطرناک ہتھیاروں کی زور آزمائی جاری ہے روس اس جنگ میں اپنے زور بازو پر پچھلے تیرہ مہینوں سے یوکرینی فوج کو تمام نیٹو اور یورپی ملکوں سے مل رہی مدد کو تباہ کر رہا ہے اب اس جنگ کے حوالے سے یوکرین کے ایک جنرل نے دعوٰی کیا ہے کہ اس جنگ میں یوکرین کو امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی مکمل مدد حاصل ہے یہ ایجنسی یوکرینی فوج کو ڈرون حملہ کرنے کیلیے نشانے کی تلاش میں مدد کر رہی ہے سی آئی اے کی جاسوسی سیٹلائٹس کے ذریعے روسی فوج کے ٹھکانوں پر حملے کیے جا رہے ہیں اس سے پہلے امریکہ کی انٹیلیجینس بھی اس جنگ میں یوکرینی فوج کو روسی ٹھکانوں کے متعلق معلومات پہنچا رہی تھی ـ

لیکن سی آئی اے کی اس جنگ میں مدد کی خبر پہلی مرتبہ آئی ہے کیونکہ یوکرین کے پاس اتنی مضبوط اور ایڈوانس ٹیکنالوجی موجود نہیں ہے اس لیے جنگ میں امریکہ کی بڑھتی مداخلت سے اب ایشیا میں بحرالکاہل سے لے کر بحیرہ بحیرہ اٹلانٹک تک پیوٹن کے غصے کی گرج سنائی دینے لگی ہے کیونکہ ولادیمیر پیوٹن نے امریکہ کی دشمنی کو انجام تک پہنچانے کیلیے کم جانگ کی کروز میزائل اور انڈر واٹر ٹارسپیڈو کا بٹن دبا دیا جس کا ریمونٹ ولادیمیر پیوٹن کے ہاتھ میں ہے اور یہ امریکہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+