افغان لیڈر ہیبت اللّٰہ آ خوانزادہ نے تمام مسلم ممالک پر حکومت کرنے کے خواب دیکھنے شرو ع کر دیے

امریکہ کو افغانستان

نیوزٹوڈے: افغانستان پر راج کر رہے طالبان نے یہ اعلان کیا ہے وہ شرعی قوانین کو پوری دنیا پر لاگو کرنا چاہتے ہیں افغانستان کے طالبان سربراہ ہیبت اللہ آخوانزادہ نے اپنے ان خیالات کا اظہار کابل میں اپنی ایک تقریر میں کیااور کہا کہ جس طرح افغانستان میں انہوں نے شرعی قوانین لاگو کیے ہیں اسی طرح اب ان کی کوشش ہے کہ پوری دنیا میں اسی طرح کے قوانین پر عمل کروایا جاۓ طالبان کے1996 سے لے کر 2001 تک کے دور اقتدار میں افغانستان کے لوگوں خاص کر عورتوں کو شریعت کی آڑ میں ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا شرعی قوانین پر عمل کروانے کے لیے عورتوں کو مارا پیٹا جاتا دس سال کے بعد لڑکیوں پر تعلیم کے دروازے بند کر دیے گۓ انہیں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہ تھی وہ صرف اپنے محرم کے ساتھ ہی گھر سے باہر جا سکتیں یا سفر کر سکتی تھیں ـ

یپچھلے سال نومبر میں طالبان کے حکومت سنبھالنے سے پہلے طالبان نے عوام سے یہ عہد و پیماں کیے تھے کہ وہ ظلم وجبر اور سخت قوانین نہیں بنائیں گے لیکن ملک کی باگ ڈور سنبھالتے ہی ایک مرتبہ پھر وہی پرانا طالبان میدان میں آ گیا اور انہوں نے ایک بار پھر افغانستان کی عوام کو ان کے حقوق سے محروم کرنے کی پالیسی پر کام شروع کر دیا ہے جس سے افغانستان کے لوگوں نے ہیبت اللہ آخوانزادہ کے خلاف آواز اٹھانا شروع کر دی اور ان کے فیصلوں پر ناراضگی کا اظہار کرنے لگے لیکن اس سے ہیبت اللہ پر کوئی اثر پڑتا دکھائی نہیں دے رہا بلکہ وہ ان قوانین کو اب نہ صرف افغانستان میں لاگو کروانا چاہتے ہیں بلکہ دنیا بھر کے مسلم ممالک میں ان قوانین پر عمل کروانے کا ارادہ اور تمام مسلم ممالک پر حکومت کرنے کا خواب دیکھ رہے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+