باخموت میں ہماری جنگ اب کراۓ کی فوج سے ہے ویگنر فوج کے کمانڈر کا دعوٰی

نیٹو ملک شروع

نیوزٹوے: یوکرین کے علاقے باخموت کے مورچے پر دونوں فوجوں کے درمیان جنگ اتنی طویل ہو چکی ہے کہ اب یہ نیٹو اور روس کیلیے انا کا مسئلہ بن چکی ہے یوکرینی فوج نے اس علاقے میں اتنی جانیں گنوائی ہیں کہ اب امریکہ اور نیٹو بھی نہیں چاہتے کہ باخموت کا علاقہ یوکرین کے ہاتھوں سے نکلےاسی باخموت کو بچانے کیلیے اب نیٹو ملکوں فرانس ، پولینڈ ، برطانیہ اور امریکہ کی فوج بھی روس کی فوج کے مقابلے کیلیے میدان میں آ رہی ہے یہ دعوٰی روس میں جنگ لڑ رہی ویگنر فوج نے کیا ہے ان ملکوں کی فوج کے آنے سے باخموت میں جنگ مزید خطرناک ہو جاۓ گی اس سے پہلے ہی ویگنر فوج اس علاقے میں قہر برپا کر رہی ہے اور وہ فولاد کی طرح باخموت میں ڈٹ کر کھڑے ہیں یوکرینی فوج بھی اس علاقے کو بچانے کیلیے پوری قوت سے لڑ رہی ہے زیلینسکی کی فوج کی خون کی ندیاں بہہ رہی ہیں لیکن زیلینسکی کی طرف سے اب بھی باخموت میں ڈٹے رہنے کا فرمان سنایا جا رہا ہے ـ

یوکرینی فوج کے اس قتل عام پر جو بائیڈن بھی چونک گۓ ہیں اسی لیے بائیڈن اور دوسرے نیٹو ملکوں نے اپنی خاص فوج لڑنے کیلیے باخموت بھیج دی ہے لیکن ویگنر فوج نے ایسا قتل عام مچایا ہوا ہے کہ نیٹو ملکوں کی فوج بھی یہاں اپنے قدم جمانے میں ناکام ہو رہی ہے ویگنر فوج کے کمانڈر نے بیان دیا ہے کہ باخموت میں ہماری جنگ اب صرف یوکرین کی فوج سے نہیں بلکہ کراۓ کے فوجیوں سے ہے نیٹو نے نہ صرف اپنی فوج لڑنے کیلیے یوکرین بھیج رکھی ہے بلکہ یوکرین میں استعمال ہو رہے نیٹو ملکوں کے ہتھیاروں میں ہونے والی تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے کیلیے بھی نیٹو نے اپنی فوج یوکرین بھیج رکھی ہے اس سے پہلے بھی روس کئی دفعہ یہ دعوٰی کر چکا ہے کہ یوکرین میں نیٹو کے کئی فوجی جنگ لڑ رہے ہیں اور روس کی فوج نے فرانس اور پولینڈ کے کئی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے روس نے اب یہ دعوٰی کیا ہے کہ جنگ ہارتے یوکرین کو بچانے کیلیے یوکرین نے 63 ملکوں سے 6824 لڑاکے جنگ لڑنے کیلیے منگوا رکھے ہیں لیکن روس کی ویگنر اور چیچن فوج نے سب کی ناک میں دم کر رکھا ہے ـ

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+