اسرائیلی عوام نے نیتن یاہو کو اپنا فیصلہ بدلنے پر مجبور کر دیا
- 29, مارچ , 2023
اسرائیل کی بنیامین نیتن یاہو کی حکومت کو بر سر اقتدار آتے ہی کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اسرائیلیوں کی ایک بہت بڑی تعداد نیتن یاہو حکومت کو پسند نہیں کرتی تھی اس لیے نیتن یاہو کے دوبارہ اقتدار سنبھالتے ہی یہودیوں کی ایک بڑی تعداد ان کے مخالف ہو گئی تین ماہ پہلے عدالتی اصلاحات کا جو بل نیتن یاہو حکومت نے پیش کیا تھا اس بل کے سامنے آتے ہی اسرائیل کے لوگ نیتن یاہو حکومت پر اور بھی زیادہ مشتعل ہو گۓ لیکن نیتن یاہو حکومت تین ماہ تک اپنے فیصلے پر ڈٹی رہی اور تمام مخالفتوں کے باوجود ان کا کہنا یہی تھا کہ وہ اس بل کو ضرور پاس کروائیں گے اس بل کے مطابق عدلیہ کے اختیارات محدود کرنے کی تجاویز پیش کی گئی تھیں اور حکومت کے اختیارات کم کرکے حکومت کے اختیارات بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی تھی جس پربڑی تعداد میں سرکاری ملازمین ، ڈاکٹرز ، اساتذہ اور مختلف اداروں کے ملازمین اس قانون کی مخالفت میں سڑکوں پر نکل آۓ ۔
نیتن یاہو کا یہ مؤقف تھا کہ وہ یہ بل اس لیے لے کر آۓ ہیں تاکہ حکومتی نظم ونسق کو بہتر بنایا جا سکے لیکن عدلیہ ، حکام اور قانون دان اس نۓ قانون کو اس لیے پسند نہیں کرتے کیونکہ کسی بھی قانون میں تدیلی یا ترامیم کا جو اختیار اب سپریم کورٹ کے پاس ہے تو اس بل کی منظوری کےبعد سپریم کورٹ کی اہمیت کم ہو جاتی اور وہ تمام اختیارات حکومت کے پلڑے میں چلے جاتےاور سپریم کورٹ کے کسی فیصلے کو حتمی نہ مانا جاتا اس طرح لوگوں کا سپریم کورٹ سے اعتبار ہی اٹھ جاتا اس لیے اسرئیل کی ایک بہت بڑی تعداد نیتن یاہو کے اس فیصلے کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ملک کے روز بروز بگڑتے حالات دیکھتے ہوۓ نیتن یاہو نے عدالتی اصلاحات کا بل واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے کیونکہ حالات کا تقاضا یہی تھا کہ اس وقت اس بل کو واپس لے لیا جاۓ لیکن نیتن یاہو نے اس نۓ قانون کو ختم کرنے کا اعلان ابھی بھی نہیں کیا اس وقت ان کے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ اپنی تجاویز واپس لے لیں لیکن اگر دوبارہ یہ تجاویز سامنے لائی گئیں تو حالات اس سے بھی بد تر ہوں گے ۔
تبصرے