مسلم امہ کے دشمن ایمانیول میکرون کو فرانس پر اپنی حکومت قائم رکھنا مشکل ہو گیا

نیوزٹوڈے: فرانس میں پچھلے اڑھائی مہینے سے فرانسیسی حکومت کے خلاف احتجاج جاری ہے جو کہ اب عروج پر پہنچ چکا ہے فرانسیسی عوام حکومت سے صدر ایمانیول میکرون کے استعفے کی مانگ کر رہی ہے جس نے تقریباً اڑھائی ماہ پہلے فرانس کے سرکاری ملازمین کیلیے ریٹائر منٹ کی عمر 62 سے بڑھا کر 64 سال کردی ہے اور دوسرا یہ قانون بھی لاگو کر دیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو پینشن پانے کیلیے کم از کم 43 سال کام کرنا پڑے گا انہی قوانین کے خلاف بغاوت اب فرانسیسی حکومت اور پولیس کے بس سے باہر ہوتی جا رہی ہے پچھلے دس دنوں میں عوام کا غصہ اور بغاوت کی آگ ایسی بھڑک چکی ہے کہ پولیس کیلیے بھی ان پر قابو پانا ناممکن ہوتا جا رہا ہے ۔

وہ فرانس جو اسلام کے خلاف بیان دینے میں سب سے آگے ہوتا ہے وہ ایمانیول میکرون جس نے چند روز قبل ایران کے خلاف خوب زہر اگلا ہے یہ وہی میکرون ہے جس کی حکومت پیغمبر اسلام کے خلاف کیے جانے والے پراپیگنڈوں کی حمایت میں بھی پہلے نمبرپر رہتی ہے اسی میکرون کی حکومت پر ایسا قہر اور عذاب الٰہی ٹوٹا ہے کہ اس کے اپنے ہی ملک کے لوگ اب اس کو برداشت نہیں کر رہے اور سڑکوں پر نکل آۓ ہیں یہ باغی پولیس پر کوڑا کرکٹ پھینک رہے ہیں پولیس اور حکومت کو سر عام گالیاں دے رہے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+