ڈنمارک میں ترکی کے سفارتخانے کے سامنے قرآن پاک کو جلانے پر مسلم ممالک کا شدید رد عمل

ترکی کے سفارتخانے

یورپی ملک ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں ترکیہ سفارتخانے کے باہر ڈی پی پی ڈنمارک کی ایک قوم پرست پارٹی کے کچھ لوگوں نے مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن پاک اور ترکیہ کےجھنڈے کو نذر آتش کر دیا اس سے پہلے پچھلے مہینے میں بھی اس طرح قرآن پاک کے کچھ صفحات کو نذر آتش کیا گیا لیکن اس افسوس ناک واقعے پر نہ صرف ترکی بلکہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے ملک بھی بھڑک اٹھے تھے کیونکہ ترکی کے سفارتخانے کے باہر قرآن پاک کو جلانے کا واقعہ کوئی معمولی بات نہیں کیونکہ کسی بھی ملک میں بناۓ گۓ دوسرے ملکوں کے سفارتخانوں کی حفاظت کی ذمہ داری اس ملک کی حکومت کی ہوتی ہے ۔

اور وہاں کی حکومت غیر ملکی سفارتخانوں اور سفیروں کی محافظ ہوتی ہے تو پھر ترکیہ کے سفارتخانے کے باہر ایسا واقعہ پیش آنے کا مطلب ہے کہ اس شر پسند اقدام میں ڈنمارک حکومت بھی شامل ہے اس لیے ترکیہ کے صدر اس واقعے پر ڈنمارک پر بھڑک اٹھے کیونکہ رمضان کے مہینے میں اس طرح کے واقعات مسلم امہ کے جذبات سے کھیلنا ہے ترکیہ کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ڈنمارک حکومت کو اس طرح کے نفرت آمیز واقعات میں شر پسندوں کا ساتھ دینے کی بجاۓ ایسے اقدام کو روکنے کی کوشش کرنی چاہیے نہ کہ انہیں مزید ہوا دینی چاہیے ڈنمارک میں ہونے والے اس واقعے پر دنیا بھر کے مسلم مملک جن میں قطر ، سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، جارڈن ، موروکو اور پاکستان کے کروڑوں مسلمانوں نے بھی اس عمل کی شدید مذمت کی ہے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+