ایران نے کیا اعلان اسرائیل کو بھگتنا پڑے گی اس حرکت کی سزا
- 01, اپریل , 2023
اب تک جس جنگ کے خطرات نظر آرہے تھے دو ملک اس کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں اور وہ دو ملک ایران اور اسرائیل ہیں اور شام کافی عرصے سے ان دونوں ملکوں کی دشمنی کا مرکز بنا ہوا ہے یہ دشمنی اب جنگ کی دہلیز تک پہنچ چکی ہے پچھلی رات اسرائیل نے شام میں ایران کے فوجی ٹھکانوں پر حملے کیے جس سے ایران کے آئی آر جی سی یعنی کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ایک راہنما ہلاک ہو گۓ ہیں اس واقعے کے بعد ایران اسرائیل پر بھڑک اٹھا ہے اور اس نے اسرائیل کو ختم کرنے کی قسم کھا لی ہے ایران اور شام ایک دوسرے کے دوست ملک ہیں اور شام اسرائیل کا پڑوسی ملک بھی ہے اسرائیل شام اور ایران دونوں کا دشمن ہے شام کو اسرائیل سے بچانے کیلیے ایران اس کی بھر پور مدد کرتا رہتا ہے ایران کے ہزاروں لڑاکے شام میں تعینات ہیں جو ایران کے تحفظ کیلیے کام کر رہے ہیں ۔
اسرائیل کو یہی بات چبھتی رہتی ہے اور وہ ایران کو شام سے بھگانے کیلیے حملے کرتا رہتا ہے ایرانی فوج کی شام میں موجودگی اسرائیل کیلیے بڑی پریشانی کا سبب ہے کیونکہ ایران اس کا بہت بڑا دشمن ہے اور شام کی صورت میں اس کے سر پر جو تلوار لٹک رہی ہے وہ اس تلوار کو ہٹانا چاہتا ہے اس مرتبہ اسرائیل نے آدھی رات کو شام کے اسرائیلی قبضے والی گولان کی پہاڑیوں سے میزائل حملے کیے ان میزائلوں میں سے ایک میزائل نے شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب ایران کے فوجی ٹھکانے کو نشانہ بنایا جس میں ایران کے ایک فوجی افسر شہید ہو گۓ اسرائیل کی اس حرکت پر ایران نے اعلان کیا ہے کہ ان کے افسر کی موت کا ذمہ دار اسرائیل ہے اور وہ اسرائیل سے ہر قیمت پر اس کا حساب برابر کر کے رہے گا ۔
تبصرے