یوکرین کے پاس جنگ ختم کرنے کےدو ہی راستے ہیں پیوٹن کی شرائط مان لیں یاپھر پیوٹن کو راستے سے ہٹادیں

زیلینسکی روس

نیوزٹوڈے: جس نیٹو کے دم پر زیلینسکی ڈٹ کر روس کے سامنے کھڑے ہیں اسی نیٹو کا اگلا قدم زیلینسکی کو روس کے آگے جھکنے پر مجبور کر دے گا جنگ جتنی طویل ہوتی جا رہی ہے ولادیمیر پیوٹن کو جنگ جیتنا اتنا ہی آسان ہوتا جا رہا ہے کیونکہ یوکرین کے پاس ہتھیاروں کی کمی ہوتی جا رہی ہے نیٹو کے کئی ملک اب یوکرین کی مدد سے ہاتھ کھینچنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے اپنے دفاع کیلیے بھی ہتھیاروں کی کمی ہو رہی ہےان کے اپنے ہتھیار خانے خالی ہوتے جا رہے ہیں ان حالات میں اگر یہ ملک یوکرین کو ہتھیار دیتے رہے تو خود کو کیسے بچا پائیں گے کیونکہ پیوٹن کا اعلان واضح ہے کہ جو بھی ملک یوکرین کی مدد کر رہے ہیں وہ ان سے چن چن کر بدلہ لیں گے ۔

امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق چیف جیمس اولسن کے مطابق ابھی پیوٹن جنگ جیتے نہیں ہیں ابھی یہ جنگ مزید طویل ہو گی اس جنگ کے دو ہی راستے ہیں یا تو پیوٹن کی شرائط مان کر جنگ ختم کی جاۓ یا پھر پیوٹن کو راستے سے ہی ہٹا دیا جاۓ کیونکہ پیوٹن اتنے ضدی ہیں کہ وہ یوکرین کو ہراۓ بغیر یوکرین نہیں چھوڑیں گے وہ جنگ جیت کر یوکرین پر اپنی بادشاہت ثابت کرنا چاہتے ہیں پیوٹن کے انہی ارادوں کو بھانپتے ہوۓ یورپی ملک اب اس جنگ کے جھنجھٹ سے پیچھا چھڑانے لگے ہیں جرمنی کے وزیر دفاع بارس پسٹوریس نے کہا ہے کہ اگر یوکرین کو اسی طرح ہتھیار دینا جاری رہا تو ایسا ملٹری خلاء پیدا ہو جاے گا جس کو 2030 تک بھی بھرنا مشکل ہو جاۓ گا اس طرح امریکہ اور جرمنی نے بھی ہاتھ کھینچنا شروع کر دیے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+