عدلیہ اور آئین کے احترام کیلیے 10 وزیراعظم قربان کروانے والے نواز شریف آج کہاں ہیں

پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کل تک عدلیہ اور آ ئین کے سب سے بڑے حامی تھے لیکن آج وہ اور ان کی جماعت عدلیہ کے سب سے بڑے مخالف بن گۓ ہیں 2012 میں نواز شریف حکومت کی مخالف جماعت کے لیڈر کی حیثیت سے حکومت کو برا بھلا کہہ رہے تھے اور سوال کر رہے تھے کہ آخر عدلیہ کے فیصلے کو نہ ماننے والے ملک میں جمہوریت کے فروغ کے بارے میں کیوں نہیں سوچتے نواز شریف نے2012 میں اپنی جماعت سے خطاب کرتے ہوۓ کہا تھا عدالتی حکم نہ ماننے سے اگر 10 وزیر اعظم بھی قربان کرنے پڑ جائیں تو کر دینے چاہئیں ۔

یہ قانون اور آئین کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے اور ایسا کرنے والوں کو سزا دینی چاہیے اس طرح کے بیانات نواز شریف اور ان کی جماعت کی طرف سے دیے جا رہے تھے لیکن آج 2023 میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسلم لیگ ن نے کیوں مسترد کر دیا ہے آج میاں نواز شریف کو جب اپنی حکومت زندہ دفن ہوتی نظر آ رہی ہے تو وہ کیوں ایک وزیر اعظم کی قربانی دینے سے ہچکچا رہے ہیں کیوں آج اللٰہ اور عوام کی امانت لوٹانے کا خوف ان پر اتنا حاوی ہو چکا ہے کہ عدلیہ اور قانون کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+