تائیوان کی صدر کے امریکہ دورے پر چین بھڑک اٹھا اور جنگ کی تیاریاں شروع کر دیں

تائیوان کو چین

نیوزٹوڈے: شی جنپنگ کے تیسری مرتبہ چین کے صدر منتخب ہونے پر ان کے خاص ایجینڈوں میں تائیوان کو چین میں شامل کرنا ہے 1949 میں جب تائیوان نے اپنی الگ اور خود مختار ریاست کا اعلان کیا تھا تو اس وقت سے ہی چین نے بھی تائیوان کو اپنے ساتھ ملانے کی ٹھان لی ہے اور بار بار اپنی اس ضد کا اظہار بھی کر چکا ہے کہ تائیوان اس کا حصہ ہے اور وہ ہر قیمت پر اسے حاصل کرکے رہے گا 2022 میں چین اور تائیوان کے درمیان تناؤاس حد تک بڑھ چکا ہے کہ چین تائیوان کے حصول کیلیے جنگ سے بھی نہیں ہچکچاۓ گا اور اب تائیوان کے صدر کے امریکہ کے دورے سے چین مزید بھڑک اٹھا ہے کیونکہ امریکہ نے انہیں مدد کا پورا یقین دلایا جس پرامریکہ کے کیلفورنیا میں مقیم چینیوں نے احتجاج کیا ۔

اور تائیوان کو چین کا حصہ بنانے پر زور دیا ادھر جیسے ہی تائیوان کی صدر واپس لوٹیں چین نے بھی تائیوان پر حملے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں 3 اپریل کے بعد چین نے اپنے کئی ہتھیار جنوبی سمندر میں تعینات کر دیے ہیں چین جانتا ہے کہ یوکرین جنگ میں پھنسے امریکہ کیلیے اب تائیوان میں چین کا مقابلہ کرنا بہت مشکل ہے اور چین کیلیے یہ سنہری موقع ہے کہ وہ تائیوان پر حملہ کرکے اپنی برسونںپرانی خواہش پوری کر سکتا ہے

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+