حماس کی جوابی کاروائیوں کے خوف سے اسرائیل کے بڑے شہروں می حفاظت کے لیے فوج نافذ

تل ابیب

نیوزٹوڈے: دنیا کے نقشے پر اگر دیکھا جاۓ تو اسرائیل چاروں طرف سے اسلامی ملکوں میں گھرا ہوا ہے اس کے چاروں اطراف مسلمان ملک ہیں اور ان اسلامی ملکوں سے تحفط کیلیے اسرائیل نے امریکہ کی مدد حاصل کر رکھی ہے کیونکہ ایک طرف اسرائیل کا کھلا دشمن ایران ہے جو ہر وقت اسے تباہ کرنے کے درپے رہتا ہے تو دوسری طرف غزہ میں بسے حماس اور لبنان میں حزب اللٰہ گروپ شام میں شیعہ من شیعہ گروپ اور یمن میں حوثی جماعت یہ سب مسلمانوں کی ایسی جماعتیں ہیں جن کا خوف ہر وقت اسرائیل پر حاوی رہتا ہے رمضان کے مہینے میں مسجد اقصٰی کی بے حرمتی کے بعد لبنان سے اسرائیل پر کئی راکٹ داغے گۓاور اب اسرائیل کے تمام حفاظتی اقدامات کے باوجود حماس جماعت کے بڑھتے ہوۓ وار نے اسرائیل کو خوفزدہ کر دیا ہے ۔

اسرائیل کے سب سے بڑے شہر تل ابیب میں گس کر حملہ کرنے سے تین افراد ہلاک ہو گۓ اسرائیل کے وزیر اعظم نے اب بڑے شہروں میں تحفظ کی زمہ داری پولیس کے بجاۓ فوج کو سونپ دی ہے اور اس حملے کا ذمہ دار حماس گروپ کو ٹھہرایا ہے لیکن حماس نے ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی نیتن یاہو کی سخت دھمکیوں کے باوجود اسرائیل کے بڑے شہروں میں یہ حملے بڑھتے جا رہے ہیں ان حملوں اور جوابی حملوں کے بڑھنے سے مشرق وسطٰی میں جنگ کے آثار بڑھنے لگے ہیں ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+