جو کسی کیلیے گڑھا کھودتا ہے خود ہی اس میں گرتا ہے یہی کچھ ہوا پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کے ساتھ بھی

توشہ خانہ کیس

نیوزٹوڈے: جب برا وقت آتا ہے تو سب کچھ الٹا ہونے لگتا ہے اپنے بھی بیگانے ہو جاتے ہیں مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ ہوا ہے ان پر وہ مثال صادر آتی ہے کہ آ بیل مجھے مار در اصل مسلم لیگ ن اور دوسری سیاسی جماعتیں عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو پھنسانے کیلیے جو جال بچھا رہے تھے اب خود اس جال میں پھنستے دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس کا مکمل ڈیٹا جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے یہ تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما اور اراکین حکومت عدالت سے یہ اپیل کرنے گۓ تھے کہ 1990 کا ڈیٹا جاری کرنے کا حکم واپس لیا جاۓ کیونکہ اس طرح مسلم لیگ ن کے تمام کالے کرتوت سامنے آ جائیں گے لیکن وہاں جا کر بری طرح پھنس گۓ کیونکہ عدالت نے قیام پاکستان کے وقت یعنی 1947 سے لے کر اب تک کا تمام ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم سنا دیا ۔

عدالت سے مایوس لوٹنے کے بعد سونے پہ سہاگہ مریم نواز کے ایک انٹرویو نے کر دیا کہ کونسی گاڑی کس کی گاڑی مجھے کچھ معلوم نہیں یعنی وہ توشہ خانے کو اتنا لوٹتے رہے کہ انہیں خود بھی یاد نہیں کیونکہ ان کا بیان ہے کہ ان کی اور ان کے والد کی لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں اس کا مطلب ہے یا تو وہ جھوٹ بول رہی ہیں یا پھر وہ اتنا لوٹ چکے ہیں کہ انہیں یاد ہی نہیں کہ کونسی جائیداد یا کونسی گاڑی کی بات ہو رہی ہے ایسے لٹیرے عمران خان کی ایک گھڑی کی بات کیسے کر سکتے ہیں جو خود تو توشہ خانہ کے قوانین سے بھی واقف نہیں اور عمران خان کو پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+