ایمانیول میکرون کا یورپی ملکوں کو امریکہ کی پالیسیوں سے دوری اختیار کرنے کا مشورہ

ایمانیول میکرون

نیوزٹوڈے: امریکہ کے کہنے پر یوکرین جنگ میں پھنسے یورپ کی آنکھیں اب کھلنے لگی ہیں پچھلے تیرہ مہینوں سے یورپ کے کئی ملک یوکرین کی مدد کر رہے ہیں لیکن یہ جنگ ختم ہوتی نظر نہیں آ رہی بلکہ اس جنگ کے دوران ہی چین اور تائیوان کے درمیان جنگ کا ایک اور مورچہ کھلتا نظر آنے لگا ہے جس میں امریکہ نے تائیوان کو مدد کا یقین دلا رکھا ہے چین اور تائیوان کے درمیان بڑھتے تناؤکو دیکھتے ہوۓ یورپی ملک اپنا پہلو بچانے کی فکر کرنے لگے ہیں فرانس کے صدر ایمانیول میکرون نے اپنے ایک بیان میں یورپی ملکوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ یورپی ملکوں کیلیے اب مزید امریکی ایجنڈے پر چلنا ٹھیک نہیں ہے ہمیں امریکہ پر انحصار کم کرنا ہو گا ۔

اور ہم یوکرین کے بعد اب تائیوان کے معاملے پر امریکہ کا ساتھ نہیں دے سکتے کیونکہ پہلے ہی یوکرین جنگ کی وجہ سے یورپ مہنگائی اور توانائی بحران میں بری طرح پھنس چکا ہے اب ہمیں اپنے تحفظ کی فکر کرنی چاہیے یورپ اب ایسی جنگ میں نہ کودے جو اس کی نہیں ہے انہوں نے امریکہ کو بھی یہ جتلا دیا ہے کہ ابھی یوکرین کو انجام تک نہیں پہنچا سکے تو تائیوان میں کیوں الجھے ہیں فرانس اور دیگر یورپی ملک امریکہ کا ساتھ دے کر چین کی دشمنی مول نہیں لے سکتے ۔

user
وسیم حسن

تبصرے

بطور مہمان تبصرہ کریں:
+